اسلام آباد (محمد صالح ظافر ، خصوصی تجزیہ نگار) سیالکوٹ چیمبر آف کامرس کے ارکان نے وزیراعظم کو بتایا کہ ان کی صنعتوں کو بجلی اور گیس کسی رکاوٹ کے بغیر چوبیس گھنٹے مل رہی ہے،موٹروے کی تعمیر سے سیالکوٹ و لاہور کا 3گھنٹے کا سفر 50منٹ رہ جائیگا، اسلام آباد اور راولپنڈی کیلئے بھی مسافت کم ہو جائیگی، کراچی میں ٹیلی ویژن چینلز کے دفاتر پر حملے کی اطلاع طیارے میں دی گئی جس پر وزیراعظم نے گہرے صد مے کا اظہار کیا۔ دفاع وطن میں سینہ سپر رہنے والے سیالکوٹ میں وزیراعظم نوازشریف نے پیر کا دِن گزارا ،وہ لاہور سے سمبڑیال پہنچے جہاں حددرجہ خُوبصورت ہوائی اَڈّہ سیالکوٹ کے چیمبرز آف کامرس نے تعمیر کر رکھا ہے۔ وزیراعظم نے سیالکوٹ۔ لاہور موٹروے کا سنگِ بنیاد رکھا۔ 89کلومیٹر طویل اس چار رویہ موٹروے پر 43ارب روپے لاگت آئے گی جو دو سال کے عرصے میں مکمل ہو گا ۔ نیشنل ہائی ویز اتھارٹی اور فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن باہمی اشتراک سے اسے تعمیر کریں گے۔ اس سے سیالکوٹ اور لاہور کے درمیان مسافت کا دورانیہ تین گھنٹے سے گھٹ کر پچاس منٹ رہ جائے گا۔ یہی نہیں اسے کھاریاں سے منسلک کیا جائے گا جس سے اسلام آباد اور راولپنڈی کے لئے سیالکوٹ سے مسافت میں قابل لحاظ کمی واقع ہو جائے گی۔ وزیراعظم نوازشریف نے سیالکوٹ کے عوام سے لاہور کے ساتھ ملانے والی موٹروے کا وعدہ گزشتہ سال کیا تھا جس پر کام کی ابتداء ہو چکی ہے۔ شا ہرا ت کے قومی ادارے کے سربراہ شاہد اشرف تارڑ اور فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل محمد افضل نے وزیراعظم کو منصوبے کی جزئیات سے آگاہ کیا۔ سیا لکو ٹ کے بڑے اجتماع سے خطاب کرنے سے قبل وزیراعظم نے سیا لکو ٹ کے ایوان صنعت و تجارت کے ارکان سے بھی تفصیلی ملاقات کی اور ان کے مسائل سے آگاہی حاصل کی۔ اس اجلاس میں وفاقی وزراء خواجہ محمد آصف اور زاہد حامد بھی موجود تھے۔ ایوان کے ارکان نے وزیراعظم کو بتایا کہ ان کی صنعتوں کو بجلی اور گیس کسی رکاوٹ کے بغیر چوبیس گھنٹے مل رہی ہے جبکہ بعض قانونی امور کو سلجھانے کے لئے انہوں نے وفاقی وزیر قانون و انصاف زاہد حامد کو خصوصی ہدایات جاری کیں۔ ضلع سیالکوٹ سے تعلق رکھنے والے مسلم لیگ نون کے ارکان قومی اسمبلی و صوبائی اسمبلی کے علاوہ لاہور سے قومی اسمبلی کے رکن ملک محمد ریاض خصوصی دعوت پر ایوان صنعت و تجارت کے اجلاس اور اجتماع میں شریک ہوئے۔ پنجاب کے چیف سیکرٹری کیپٹن زاہد سعید بھی سیالکوٹ میں موجود تھے جن سے وزیراعظم نوازشریف نے صوبے بالخصوص ضلع سیا لکو ٹ میں ترقیاتی سرگرمیوں کے بارے میں استفسا رات کئے۔ بحالی صحت کے بعد نوازشریف نے غیرمعمولی جوش و خروش اور جذبے سے ملک گیر دورے اور ترقیاتی کاموں کے جائزے کا کام شروع کیا ہوا ہے ۔ ترقیاتی کاموں کے حوالے سے وزیراعظم کی پوچھ پڑتال اور منصوبے کے ہر پہلو کے بارے میں معلومات اخذ کرنے میں انہیں مہارت تامہ حاصل ہے۔ نوازشریف کے مخالفین کا خیال تھا کہ عارضۂ قلب میں مبتلا رہنے اور سرجری کے بعد نہ صرف ان کا اعتماد متاثر ہوگا بلکہ ان کی جسمانی توانائی پر بھی اس کے مضرت رساں اثرات مرتب ہوں گے، مگر ان کی یہ خیال غلط ثابت ہوگیا ۔