• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

الطاف حسین کو گرفت میں لینے کیلئے برطانیہ کو مجبور کیا جائیگا،پرویز رشید

کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیو کے پروگرام ”آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے ڈی جی رینجرز سندھ میجر جنرل بلال اکبر نے کہا ہے کہ آرمی چیف کی ہدایت کے مطابق کراچی میں امن و امان کو بحال کردیا گیا ہے، کراچی میں تمام سڑکیں اور مارکیٹیں کھلی ہیں اور ٹریفک رواں دواں ہے، کل بھی حالات کو مانیٹر کیا جائے گا اور کراچی روٹین کے مطابق چلے گاآرمی چیف کی ہدایت کے مطابق تشدد میں ملوث افرد کو پکڑا جائے گا، اس کیمپ میں بیٹھے افراد اور باہر سے ہونے والی تقریر سننے اور نعرے لگانے والوں کی شناخت کررہے ہیں، سڑکوں اور میڈیا ہاؤسز پر حملہ کرنے والوں کی شناخت کے بعد انہیں پکڑا جائے گا، آئندہ ایسی کارروائی کی پیش بندی بھی کریں گے اور ملوث افراد کو بھی پکڑیں گے۔ میجر جنرل بلال اکبر کا کہنا تھا کہ پہلے پولیس خود معاملہ ہینڈل کررہی تھی، پولیس نے جب رینجرز کو بلایا تو اردگرد سڑکوں پر ٹریفک جام ہوچکا تھا، رینجرزاہلکاروں کو موٹر سائیکلوں اور پیدل وہاں پہنچنا پڑا، رینجرز نے پہنچ کر صورتحال کو قابو کرلیا تھا۔ ڈی جی رینجرز نے کہا کہ اس واقعہ میں ملوث افراد جو وہاں موجود تھے اور ان کے موجود ہونے کے باوجود پبلک کو انہوں نے تشدد کیلئے اٹھا کر بھجوایا انہیں ہم تلاش کررہے ہیں اور پکڑیں گے، سندھ حکومت تھوڑی دیر میں وضاحت کردے گی اور ان کیخلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ہمارے لئے سب سے زیادہ اہم ہے، جنہوں نے پاکستان کیخلاف باتیں کیں ان کیخلاف کارروائی کی جائے گی۔وزیر اطلاعات و نشریات پرویز رشید نے کہا کہ کراچی کے واقعہ پر وفاقی حکومت اپنے فرائض ادا کرے گی اور سندھ حکومت کا بھرپور ساتھ دے گی، وزیراعلیٰ سندھ کے ساتھ وفاق کے تمام ادارے بھرپور تعاون کریں گے، پاکستان اور ریاستی اداروں کیخلاف گفتگو کرنے والے پاکستان میں ہوں یا پاکستان سے باہر ہوں ان کیخلاف قانون اپنا راستہ اختیار کرے گا ،اس کیلئے بین الاقوامی قانون بھی استعمال کیا جائے گا، حکومت برطانیہ پہلے بھی شکایت پہنچائی جاچکی ہے اور دوبارہ بھی پہنچائی جائے گی، پہلے برطانوی حکومت کا موقف ہوتا تھا کہ ان کے ملک میں تحریر و تقریر کی آزادی ہے لیکن اب وہ یہ موقف نہیں اختیار کرسکیں گے کیونکہ اس تحریر و تقریر نے پاکستان میں آگ لگائی ہے، صحافت اور ریاست پر حملہ کیا گیا ہے، اب  بر طا نو ی حکومت کو مجبور کیا جائے گا کہ ان کے ملک میں بیٹھے شخص نے پاکستان میں تشدد کی فضا پیدا کی ہے اس لئے اسے قانون کے ذریعہ گرفت میں لیا جائے۔ الطاف حسین کی تقریر کا کوئی جواز سمجھ نہیں آیا ہے، وزیراعلیٰ سندھ نے درست موقف اختیار کیا ہے، جو لوگ بے گناہ ثابت ہوں گے تو ان کا تحفظ کیا جائے گا، جرم کرنے والے کو کسی شکل میں معاف نہیں کیا جائے گا۔وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ دہشتگرد جس شکل میں بھی ہوگا اسے نہیں چھوڑیں گے، ایم کیو ایم سے آج بہت مثبت بات چیت ہوئی تھی، ہمیں آج کے حوالے سے کچھ خدشات اور اطلاعات تھیں، مجھے ڈر تھا کوئٹہ کی طرح کا کوئی واقعہ کراچی میں ہوسکتا ہے، جیسے ہی احتجاج شروع ہوا میں نے پولیس کو لوگوں کو منتشر کرنے کی ہدایت کی، میری پالیسی آگے بھی یہی رہے گی کہ بے گناہوں کو رہا کردیا جائے گا، آج کے واقعہ میں ملوث لوگوں اور پشت پناہوں کو ہم نہیں چھوڑیں گے، جو لوگ بھی اکسانے میں ملوث تھے انہیں پکڑا جائے گا، بحیثیت سیاسی جماعت میں کسی کے پیچھے نہیں پڑوں گا، کسی بھی پارٹی میں جرائم پیشہ ہوں گے تو انہیں پکڑا جائے گا، جرائم میں ملوث عناصر کو نہیں چھوڑا جائے گا، کسی پر بھی غلط کیسز نہیں بنائے جائیں گے، ایم کیو ایم کی شکایات پر ویسے ہی کام کروں گا اور یقینی بناؤں گا کسی کے ساتھ زیادتی نہ ہو، ایم کیو ایم بات چیت سے مسئلہ حل کرنا چاہتی ہے تو آج جو کیا اس کی ضرورت نہیں تھی، سندھ حکومت امن و امان کی صورتحال کو برقرار رکھے گی، شہریوں کو تحفظ دینا حکومت کا کام ہے جو ہم بخوبی کریں گے۔ پاک سرزمین پارٹی کے رہنما مصطفٰی کمال نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فاروق ستار ، الطاف حسین کو روک نہیں سکتے لیکن وہ پارٹی چھوڑ کر خاموش بیٹھ سکتے تھے، قائد ایم کیو ایم کو کوئی نہیں روک سکتا، روک سکتا ہوتا تو ہم روک لیتے، ہم بھی جب روک نہیں سکے تو پارٹی چھوڑ دی، فاروق ستار اگر اس گند میں بیٹھے ہیں تو پھر لازماً شامل ہیں، آپ کو آگے کی قیادت چاہئے تو پھر آپ پارٹنر ان کرائم ہوگئے۔
تازہ ترین