راولپنڈی(نمائندہ جنگ)جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ جے یو آئی کی نظریاتی جدوجہد کو ایک صدی مکمل ہورہی ہےجس پر پشاور میں اگلے برس ملک گیر اجتماع ہوگا۔جے یو آئی پارلیمنٹ میں پاکستان کی تمام مذہبی جماعتوں کی نمائندگی کررہی ہے۔یہ مقام اس لئے حاصل ہوا کیوں کہ ہم اسلام کو پوری انسانیت کا مذہب سمجھتے ہیں۔کفر کو دشمن سمجھا انسان کو دشمن نہیں سمجھا ہے۔یہ ملک ہماراہے۔اس سے محبت ہے۔مقتدر قوتوں کو یہ کہنا چاہتا ہوں کہ کل کو خدا نخواستہ ملک پر کوئی برا وقت آیا تو جن پر ان کا ہاتھ ہے ان کی بجائے ہم ہی کام آئیں گے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جامعہ اسلامیہ راولپنڈی میں ورکرز کنونشن سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔کنونشن سے قاری عتیق الرحمنٰ،مولانا تاج محمد، محمد ارشاد، مولانا امجد،مولانا سعید یوسف، مولانا عبدالرحمان سمیت دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا۔ فضل الرحمن نے کہا کہ انگریز دور میں علماءکی اجتماعی رائے کیلئے جمعیت علماء ہند قائم ہوئی تھی۔ انھوں نے کہا کہ انسان کا اولین پیدائشی حق آذادی کا ہے۔اس لئے ہمارے اکابر نے آذادی کیلئے توانا آواز بلند کی۔پارلیمنٹ میں جے یوآئی کوئی بڑی جماعت نہیں ہے۔لیکن اس کے باوجود اپناکردار ادا کررہی ہے۔پنجاب اسمبلی میں ایک ممبر بھی نہیں تھا لیکن اس کے باوجود حقوق نسواں بل پر آواز اٹھائی،تشدد کے خلاف بل واپس کرایا۔یہ عنوان خوبصورت تھا لیکن اندر سے شریعت مخالف تھا۔انہوں نے کہا کہ اللہ کی ناشکری کے باعث موجودہ حالات کا سامنا ہے۔ مولانا امجدخان،مولانا یوسف،قاری عتیق الرحمان اور دیگر مقررین نے کہا کہ پاکستان سوشلزم ،کیمونزم کیلئے نہیں بنا،پاکستان میں امریکی و یورپی نظام بھی نہیں چل سکتا۔پاکستان میں نظام مصطفی کے سوا کوئی قانون نہیں چل سکتا ۔پاکستان بچانے کیلئے مدارس کے طلبہ نکلیں گے۔