اسلام آباد (نمائندہ جنگ) اینٹی منی لانڈرنگ سے متعلق نیشنل ایگزیکٹو کمیٹی (این ای سی) کا نواں اجلاس پیر کووزیرخزانہ اسحاق ڈار کی زیرصدارت ہوا۔ وزیر قانون زاہد حامد اور وزیراعظم کے مشیرامورخارجہ سرتاج عزیز بھی اجلاس میں شریک تھے۔ فنانشل مانیٹرنگ یونٹ (ایف ایم یو) کے ڈی جی نے آٹھویں اجلاس کے فیصلوں پر عملدرآمد کی پیش رفت اور ستمبر میں ایشیا پیسیفک گروپ کے امریکا میں آئندہ اجلاس کی تیاریوں پر بریفنگ دی۔ ڈی جی نے نیشنل رسک اسیسمنٹ اور 2018ء تک پاکستان کے میوچل ایولوایشن کے پلان کی پیش رفت سے بھی آگاہ کیا۔ اجلاس میں ایف ایم یو کے کام کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا اور اینٹی منی لانڈرنگ سے متعلق ہونیوالے کام کو سراہا۔ وزیرخزانہ نے کہا کہ منی لانڈرنگ اور دہشتگردوں کی فنانسنگ ایک عالمی مسئلہ ہے اور یہ مسائل سخت تادیبی اقدامات اور عالمی تعاون کے ذریعے قابو کیے جاسکتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان جرائم سے نمٹنے کے لئے ملکی قوانین کو بہتر کیا گیا ہے۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ پاکستان میں دہشتگردوں کو فنانسنگ مکمل طور پر روکنے اوراینٹی منی لانڈرنگ پر پوری طرح عملدرآمد ہورہا ہے۔ اس کے لئے قانونی اور آپریشنل صلاحیتوں کو بروئے کار لایا جارہا ہے۔ انہوں نے تمام سٹیک ہولڈرز کو یقین دہانی کرائی کہ حکومت منی لانڈرنگ کو روکنے کے لیے ان کی کاوشوں کی مکمل حمایت کر ے گی۔ اجلاس میں گورنر سٹیٹ بنک ، ایف بی آر ، وزرارت خزانہ اور ایس ای سی پی کے اعلیٰ حکام بھی شریک ہوئے ۔ علاوہ ازیں وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی زیر صدارت اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ ایف بی آرکے سوئٹزرلینڈ کے ساتھ دہرے ٹیکسوں سے بچنے اورعالمی کنونشن او ای سی ڈی (آگنائنزیشن فار اکنامک کوآپریشن اینڈ ڈوییلپمنٹ ) کی رکنیت کے حوالے سے معاہدےکے بارے میں ہونیوالی پیش رفت سے وفاقی کابینہ کو آگاہ کیا جائے گا۔ وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے عالمی کنونشن اور دہرے ٹیکسوں سے بچنے کے لیے سوئٹزرلینڈ کے ساتھ معاہدے کے معاملے پر ایف بی آر کی کوششوں کو سراہا۔ اجلاس میں چیئرمین ایف بی آر نثار محمد خان نے صوبوں کے ساتھ اِن پٹ ٹیکس ایڈجسٹمنٹ ،سوئٹزرلینڈ کے ساتھ معاہدے اور عالمی کنونشن کی رکنیت سے متعلق بریفنگ دی۔ اس موقع پر وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے ریونیو ہارون اختر خان بھی موجود تھے۔