اسلام آباد(نمائندہ جنگ) اپوزیشن جماعتوں پیپلزپارٹی اور تحریک انصاف کے رہنمائوں شاہ محمود قریشی، خورشید شاہ اور اعتزاز احسن کے درمیان منگل کو ملاقات ہوئی،جس میں سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا، اپوزیشن رہنمائوں نے کراچی کی صورتحال اور الطاف حسین کے بیان کے معاملے پرقومی اسمبلی میں تحریک لانے کا فیصلہ کیا اورکہا کہ الطاف حسین کے بیان پر دیگر جماعتوں سےمشاورت کے بعد مشترکہ موقف اسمبلی میں پیش کیا جائیگا، تحریک انصاف نے باضابطہ طور پر پیپلز پارٹی کو 3 ستمبر کے احتجاجی دھرنے میں شمولیت دعوت دی ،جسے اعتزازاحسن نے قیادت کی اجازت سے مشروط کردیا، شاہ محمود قریشی نے پیپلزپارٹی کے رہنمائوں کو وزیراعظم کے خلاف دائر ریفرنس پر بھی اعتماد میں لیا۔ اجلاس کے بعدمیڈیاسے گفتگومیں شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ٹی او آرز کمیٹی کے آخری اجلاس میں ایم کیو ایم کمیٹی سے الگ ہوگئی تھی، مسلم لیگ ق اور جماعت اسلامی بھی ٹی او آرز کمیٹی سے مایوس ہے۔ تحریک انصاف سمجھتی ہے کہ ٹی او آرز کمیٹی اپنی موت مر چکی۔پاناما تحقیقات کیلئے اعتزاز احسن بل کی تحریک انصاف نے حمایت کی۔ شاہ محمود قریشی کے مطابق تحریک انصاف اسمبلی و سینیٹ میں اعتزاز احسن کے پاناما بل کی حمایت کریگی۔ انہوںنے کہاکہ پاناما کے حوالے سے پختونخوا اسمبلی سے بل منظور کروائیں گے۔ بلاول بھٹو کا پاناما پر موقف عوام کی امنگوں کے عین مطابق ہے پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف کی پاناما پر سوچ ایک ہے پیپلز پارٹی کو درخواست کی ہے تین ستمبر کے جلسہ میں شریک ہوں۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ملک میں سیاسی صورتحال تیزی سے تبدیل ہو رہی ہے اس صورتحال میں ہم اپوزیشن کی دیگر جماعتوں کے ساتھ مل کر مشترکہ لائحہ عمل اختیار کرینگے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں نے مشتر کہ طور پر پاناما لیکس کی تحقیقات کیلئے بل مرتب کیا ہے جس میں اپوزیشن کی 9 جماعتوں کے نکات شامل ہیں ہم نے اس بل کو من و عن قبول کیا ہے اور اس پر دستخط بھی کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سڑکوں پر آنا ہمارا جمہوری اور سپریم کورٹ جانا قانونی حق ہے۔ اعتزاز احسن نے کہاکہ پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف کے پاناما موقف میں مکمل ہم آہنگی پائی گئی، چاہتے ہیں سب کا یکساں احتساب ہو، احتساب کا آغاز وزیر اعظم اور ان کے خاندان سے ہونا چاہئے وزیر اعظم نے خود اپنے آپ اور خاندان کو احتساب کیلئے پیش کیا ہے وزیراعظم کے بچوں کے نام پاناما میں آئے ہیں انہیں موقع ملنا چاہئے کہ وہ پہلے خود کو کلیئر کروائیں یہ ممکن نہیں کہ پاناما تحقیقات کا ضابطہ بھی وزیر اعظم یا انکی ٹیم خود بنائے، پاناما معاملے کو عوام تک لے جانا مقصود ہے ،پاناما پر پارلیمنٹ اور سپریم کورٹ کے فورم موجود ہیں، جلد پارلیمنٹ میں پاناما بل پیش کرینگے چاہیں گے کہ حکومت اپوزیشن کے پاناما بل کی حمایت کرے۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کی تین ستمبر کی دعوت پر پارٹی قیادت سے مشاورت کرینگے، تحریک انصاف کی دعوت پر مثبت نتیجہ نکلے گا پیپلز پارٹی کا فی الوقت سپریم کورٹ جانے کا امکان نہیں۔ انہوں نےکہا کہ ٹی او آرز کمیٹی اپوزیشن کی بےپناہ کوشش اور فراخدلی کے باوجود حکومت کی ہٹ دھرمی کے باعث اپنی موت مرگئی۔ جبکہ خورشید شاہ نے کہا کہ ایم کیو ایم کے قائد کی طرف سے پاکستان مخالف نعروں اور گفتگو کو قومی اسمبلی کے رواں اجلاس میں اٹھایا جائے گا، پا کستا ن کیخلاف کسی بھی قسم کی ہرزہ سرائی قبول نہیں کرینگے۔