• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

الطاف حسین کیخلاف ریفرنس کی مخالفت نہیں کرتے،علی رضا

کراچی(ٹی وی رپورٹ) پیپلز پارٹی کے رہنما عمران ظفر لغاری نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی کا مشترکہ جلسہ ہوسکتا ہے، ایم کیو ایم پر بطور پارٹی پابندی نہیں لگائی جانی چاہئے، پاکستان مخالف بیانات کے بعد الطاف حسین پر پابندی لگائی جاسکتی ہے۔ وہ جیو نیوز کے پروگرام ”کیپٹل ٹاک“ میں میزبان حامد میر سے گفتگو کررہے تھے۔ پروگرام میں مسلم لیگ ن کے رہنما محمد زبیر،ایم کیوایم کے رہنما علی رضا عابدی اور تحریک انصاف کے رہنما عارف علوی بھی شریک تھے۔محمد زبیر نے کہا کہ اسلام آباد میں لوگوں کا لاپتہ ہونا انتہائی تشو یشنا ک بات ہے، لاپتہ افراد قابل اعتراض سرگرمیوں میں ملوث ہیں تو انہیں عدالت میں پیش کیا جائے، وسیم اختر کے جئے نواز شریف نہ کہنے سے کوئی پریشانی نہیں ہے۔علی رضا عابدی نے کہا کہ الطاف حسین کیخلاف برطانوی حکومت کو بھیجے گئے ریفرنس کی مخالفت نہیں کرتے ہیں، متحدہ میں ایسا کوئی عنصر نہیں جو پاکستان کو توڑنا چاہتا ہو، ایپکس کمیٹی میں کراچی کے مسائل پر بھی بات ہونی چاہئے۔عارف علوی نے کہا کہ وسیم اختر نے لانگ لیو پاکستان کا نعرہ لگا کر اچھا کیا، کسی سیاسی جماعت پر پابندی اسی وقت لگائی جائے جب پوری پارٹی غلط کام میں ملوث ہو، ایم کیو ایم پر پابندی کیلئے آرمی چیف کو علی زیدی کا خط ان کا ذاتی فعل ہے۔ چھ ستمبر کو کراچی میں پاکستان زندہ باد جلسہ سب کو متحد کرنے کیلئے کررہے ہیں۔عمران ظفر لغاری نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایم کیو ایم پر بطور پارٹی پابندی نہیں لگائی جانی چاہئے، پاکستان مخالف بیانات کے بعد الطاف حسین پر پابندی لگائی جاسکتی ہے، ایم کیو ایم میں صرف الطاف حسین نہیں ہیں ان سے مختلف نظریہ رکھنے والے لوگ بھی ہیں، وسیم اختر کا آج کا بیان ایم کیو ایم میں مثبت تبدیلی ہے۔انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی کا مشترکہ جلسہ ہوسکتا ہے، الیکشن قریب آتے ہی ہر سیاسی جماعت جلسے جلوس کرتی ہے، یہ ایک روایتی عمل ہے، نواز شریف 2013ء میں کیے گئے وعدے پورے نہیں کرسکے، آج تک سندھ میں ایک بھی موٹر و ے نہیں بنا۔محمد زبیر نے کہا کہ وسیم اختر نے میئر کا حلف اٹھاتے ہوئے مثبت باتیں کیں، وسیم اختر کے جئے  نواز شریف نہ کہنے سے کوئی پریشانی نہیں ہے، وسیم اختر نے  جئے  بھٹو اور جئے  عمران کا نعرہ یہ واضح کرنے کیلئے لگایا کہ وہ پورے کراچی کیلئے کام کریں گے،جب تک میئر آزادی کے ساتھ کام نہیں کرے گا لوگوں کے مسائل حل نہیں کرسکے گا۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں لوگوں کا لاپتہ ہونا انتہائی تشویشناک بات ہے، حکومت کو لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے مزید کوشش کرنی چاہئے، لاپتہ افراد قابل اعتراض سرگرمیوں میں ملوث ہیں تو انہیں عدالت میں پیش کیا جائے۔علی رضا عابدی نے کہا کہ وسیم اختر نے جئے بھٹو اور جئے  عمران کا نعرہ وہاں لگنے والے نعرے سن کر لگایا، وسیم اختر نے واضح کردیا وہ کسی ایک جماعت کے نہیں پورے کراچی کے میئر ہیں، الطاف حسین کیخلاف برطانوی حکومت کو بھیجے گئے ریفرنس کی مخالفت نہیں کرتے ہیں، وفاقی حکومت نے ریفرنس بھیجنا بہتر سمجھا ہوگا اسی لئے بھیجا، اس ریفرنس پر کارروائی کا انحصار برطانوی حکومت پر ہے۔انہوں نے کہا کہ متحدہ قومی موومنٹ وفاق اورسندھ میں اپوزیشن جماعت ہے، متحدہ میں ایسا کوئی عنصر نہیں جو پاکستان کو توڑنا چاہتا ہو، ایپکس کمیٹی میں کراچی کے مسائل پر بھی بات ہونی چاہئے، کراچی میں مردم شماری ،مقامی حکومتوں کو اختیا ر ا ت دینے، کوٹہ سسٹم ختم کرنے اور برابری سے روزگار کے مواقع دینے کی ضرورت ہے۔ علی رضا عابدی نے کہا کہ جب ہم لاپتہ افراد کی بات کرتے تھے تو کہا جاتا تھا ہم لوگوں کو خود چھپالیتے ہیں، لیکن کچھ عرصہ بعد وہی لوگ خیابانِ سحر سے نکلنا شروع ہوگئے جہاں لوگوں کو سیاسی گدھ بنا کر بٹھایا ہوا ہے، اسی طرح ہمارے کارکنوں کے ماورائے عدالت قتل بھی ہوتے رہے۔عارف علوی نے کہا کہ وسیم اختر نے لانگ لیو پاکستان کا نعرہ لگا کر اچھا کیا، الطاف حسین نے جو کچھ کہا وہ لوگوں کیلئے قابل قبول نہیں ہے، ایم کیو ایم کو اپنے اندر سے غلط عناصر کو ختم کرنا چاہئے، کسی سیاسی جماعت پر پابندی اسی وقت لگائی جائے جب پوری پارٹی غلط کام میں ملوث ہو، ایم کیو ایم کے ووٹرز اور سپورٹرز کا غلط کاموں سے تعلق نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ الطاف حسین پاکستان توڑنے کی بات کرتے ہیں تو کچھ سرپھرے ان سے متاثر ضرور ہوں گے ، یہ خطرناک عنصر ہے جو کراچی کی سیاست میں داخل ہوسکتا ہے، تمام کارروائی میں احتیاط کرنی چاہئے اور اردو بولنے والوں کو کارنر نہیں کرنا چاہئے، اردو بولنے والوں کو یہ احساس نہ ہو کہ یہ کارروائی ان کیخلاف ہے، کراچی کے لوگوں میں احساس محرومی کو سب کو مل کر دور کرنا ہوگا۔عارف علوی نے کہا کہ ایم کیو ایم پر پابندی کیلئے آرمی چیف کو علی زیدی کا خط ان کا ذاتی فعل ہے، چھ ستمبر کو کراچی میں پاکستان زندہ باد جلسہ سب کو متحد کرنے کیلئے کررہے ہیں، بینظیر کی شہادت کے بعد پاکستان کھپے کانعرہ لگا کر آصف زرداری نے بہت بڑا کام کیا تھا، جس کی بھی پاکستان سے باہر غیرقانونی جائیداد ہے اسے پکڑا جائے، جہانگیر ترین سمیت جس نے بھی اثاثے چھپائے ہیں اس کیخلاف حکومت ایکشن لے، قانون کو مضبوط کیا جائے تاکہ ایکسٹرا جوڈیشل کام نہ ہو۔
تازہ ترین