کراچی (جمشید بخاری) الطاف حسین سے لاتعلقی کے بعد متحدہ قومی موومنٹ کا پہلا امتحان 8ستمبر کو پی ایس۔127کے ضمنی انتخاب کے موقع پر ہو گا، یہ نشست ایم کیو ایم سے منحرف ہو کر پاک سرزمین پارٹی میں شامل ہونےوالے رکن سندھ اسمبلی اشفاق منگی کے مستعفی ہونے کے بعد خالی قرار دے دی گئی تھی، حلقہ پی ایس۔127، این اے۔257کے ساتھ آتا ہے جس میں ضلع ملیر کے متعدد گوٹھ صاحب داد، حاجی نندو خان، حاجی سوریا محمد، حاجی زکریا، وارو جوکھیو، ملیر کینٹ، کچھی پاڑا، سعودیہ ٹاؤن ، کھوکھراپار سمیت متعدد علاقے آتے ہیں، یہاں اردو، سندھی، کچھی، بلوچی بولنے والوں کی اکثریت ہے، حلقہ۔127میں برادریوں کا اتحاد بڑی اہمیت کا حامل ہے، حلقے میں سیاسی سرگرمیاں عروج پر پہنچ گئی ہیں، امیدوار کارنر میٹنگز سے خطاب کے علاوہ ڈور ٹو ڈور رابطے کر رہے ہیں جبکہ مختلف برادریوں کی حمایت بھی حاصل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، کچھی رابطہ کونسل نے پی ٹی آئی کے امیدوار ندیم میمن کی حمایت کا اعلان کیا ہے، حلقے میں 21 امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہے تاہم اصل مقابلہ پی پی پی کے مرتضیٰ بلوچ، متحدہ قومی موومنٹ کے وسیم احمد اور تحریک انصاف کے ندیم میمن کے درمیان ہے، متحدہ قومی موومنٹ کا امیدوار جیل میں ہے، ممکنہ طور پر وہ جیل سے انتخاب لڑیں گے۔