گلگت (صباح نیوز) وفاقی وزیر برائے ترقی منصوبہ بندی و اصلاحات چوہدری احسن اقبال نے کہا ہے کہ اگر کسی ملک کے تمام پلیئرز آپس میں مل کر کام کرنا اور تعاون کرنا سیکھ جائیں تو وہ نظام ناقابل شکست ہو جاتا ہے۔ آج نہ پاکستان کو کوئی خطرہ ہے نہ پاکستان کے نظام کو کوئی خطرہ ہے اور نہ سی پیک منصوبہ کو کوئی خطرہ ہے۔ ایک ہمسایہ(بھارت) نہیں اس جیسی 10 طاقتیں بھی سی پیک منصوبہ کے خلاف سرگرم ہو جائیں تو اس منصوبہ کو کوئی خطرہ نہیں کیونکہ پاکستان کے 20کروڑ عوام اس منصوبہ کے مالک ومحافظ ہیں۔ سی پیک منصوبہ پاکستان کے لئے گیم چینجر ہے۔ پاکستان کی قیادت اور عوام اس منصوبہ کی تکمیل کے لئے پرعزم ہیں۔ ان خیالات کا اظہار احسن اقبال نے پاک چین اقتصادی راہداری کے حوالے سے گلگت میں ہونے والے دو روزہ سیمینار میں بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ احسن اقبال نے وزیراعلیٰ گلگت بلتستان، گلگت بلتستان کی حکومت اور سیمینار کے انعقاد میں مدد کرنے والے تمام اداروں کا شکریہ ادا کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ 29 اگست کو اسلام آباد میں بھی سی پیک سمٹ کا انعقاد کیا گیا جس میں تمام ملکی قیادت شریک ہوئی۔ سندھ، جی بی، کے پی اور بلوچستان کے وزرائے اعلیٰ اور آزادکشمیر کے وزیراعظم نے شرکت کی۔ وفاقی حکومت کی حزب اختلاف سے تعلق رکھنے والی جماعتوں کے وزرائے اعلیٰ نے بھی اس منصوبہ کی تائید کی۔ اس نے چینی سرمایہ کاروں کو بہت اعتماد دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم اپنے حلقوں میں انتخابات کے دوران ایک دوسرے سے مقابلہ کرنے کا حق رکھتے ہیں اور یہ جمہوریت کا حسن ہے۔ آج بھی ضمنی انتخابات میں (ن) لیگ اور پی ٹی آئی ایک دوسرے کے سامنے صف آراء ہیں لیکن جہاں ملکی مفاد کا سوال ہے وہاں ہم ایک دوسرے کے ساتھ مل کر کام کرنا بھی جانتے ہیں۔ یہ کسی بھی ملک کی اصل طاقت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر کسی ملک کے پلیئرز آپس میں مل کر کام کرنا اور ایک دوسرے سے تعاون کرنا سیکھ جائیں تو وہ نظام ناقابل شکست ہو جاتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ نہ آج پاکستان کو کوئی خطرہ ہے نہ پاکستان کے نظام کو کوئی خطرہ ہے اور نہ پاکستان کے سی پیک کو کوئی خطرہ ہے۔ احسن اقبال کا کہنا تھا کہ کوئی ایک ہمسایہ ملک نہیں اس جیسی 10 طاقتیں بھی سی پیک منصوبہ کے خلاف سرگرم ہو جائیں تو اس منصوبہ کو کوئی خطرہ نہیں کیونکہ پاکستان کے 20 کروڑ عوام اس کے مالک و محافظ ہیں۔ پاکستان کے عوام اس کو اپنے مستقبل کا منصوبہ سمجھتے ہیں۔ یہ بہت بڑا عطیہ خداوندی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سی پیک منصوبہ پاکستان کے لئے گیم چینجر ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی قیادت اور پاکستان کے عوام اس منصوبہ کی تکمیل کے حوالے سے پرعزم ہیں۔ سی پیک کے حوالے سے سمٹ میں تمام وفاقی یونٹس نے بیک آواز کہا کہ سی پیک پاکستان کا مستقبل ہے اور ہم اس کے لئے کمربستہ ہیں۔ یہ ہمارے عزم کا بھی اظہار ہے اور ہمارے دشمنوں کے لئے بھی پیغام ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمیں دوسروں پر دھیان نہیں دینا چاہئے کہ وہ کیا کر رہے ہیں۔ پاکستان کے دشمنوں سے خیرخواہی کی امید نہیں رکھی جا سکتی۔ ہمیں زیادہ توجہ اس پر دینی چاہئے کہ ہم کیا کر سکتے ہیں ہمیں اپنے روڈ میپ کو بنانا ہے جو اس بنیاد پر ہو گا کہ پاکستان کا مفاد کیا ہے اور پاکستان نے کس سمت میں جانا ہے۔ پاکستان کے اہداف کیا ہیں اور ان اہداف کو حاصل کرنے کے لئے ہم کس طرح سیاسی اور معاشی حکمت عملی کو ترتیب دینا چاہتے ہیں۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم بطور قوم اپنے اقدامات کی ملکیت لیں اور ان اقدامات کو عملی شکل دینے کے لئے کمربستہ ہوں۔ سیمینار سے وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے بھی خطاب کیا ، وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سی پیک منصوبے پر گلگت بلتستان کے عوا م بے حد پرجوش ہیں ، اس منصوبے سے علاقے کی خوشحالی منسلک ہے جبکہ سیمینار میں پاکستان تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی اسد عمر، ق لیگ کے سیکرٹری جنرل سینیٹر مشاہد حسین سید، ن لیگ کے رکن قومی اسمبلی رانا محمد افضل خان، ڈپٹی چیئرمین سینیٹ مولانا عبدالغفور حیدری اور دیگر نے بھی شرکت کی۔