واشنگٹن( جنگ نیوز) امریکہ کے 50 سے زائد مذہبی گروپس اور تنظیموں نے انٹرنیشنل باسکٹ بال فیڈریشن مطالبہ کیا ہے کہ مذہبی علامات قرار دیے جانے والی پگڑی اور حجاب پر عائد پابندی ختم کی جائے ، یہ پابندی انسانی حقوق کے بنیادی اصولوں کی خلاف ورزی ہے اور اس بنا پر کئی کھلاڑی اعلیٰ پیشہ وارنہ سطح پر کئی کھلاڑیوں کی مقابلوں میں شرکت کی راہ میں بھی رکاوٹ ہے۔ تنظیموں نے فیبا کے صدر هوراشيو مراتورے کو لکھے خط میں کہا ہے کہ کسی بھی کھلاڑی کو مذہب اور کھیل کے درمیان میں سے ایک کو منتخب کرنے کے لئے پابند نہیں کیا جانا چاہئے۔ خاص طور پر ان مسلم خواتین اور سکھ مرد پلیئرز کو کھیلوں کی سرگرمیوں میں شرکت کی بھرپور سوچ رکھتے ہیں، انہیں کسی بھی طرح کی غیر منصفانہ، بے مقصد اور یک طرفہ رکاٹوں کا سامنا نہیں ہونا چاہیے۔ تنظیموں نے کہا کہ عام خیال ہے کہ فیبا عنقریب اس حوالے سے کسی مستقل پالیسی فیصلے کا کرنے والی ہے، امید ہے کہ موجودہ صورت حال میں یہ اصول جو مذہبی اور بین الاقوامی انسانی حقوق کے قوانین کی خلاف ورزی کرتا ہے، ختم کردیا جائے گا۔