• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کتے کے کاٹے کے زخم کو فوری صابن اور پانی سے دھونا چاہئے، سیمینار

کراچی (اسٹاف رپورٹر) انڈس اسپتال کے شعبہ متعدی امراض کی سربراہ ڈاکٹر نسیم صلاح الدین نے کہا ہے کہ ریبیز( سگ گزیدگی) ایک انتہائی مہلک مرض ہے جوپاگل کتے ، پاگل بلی، نیولے، لومڑی اور بھیڑیے کے کاٹنے سے لاحق ہوتا ہے ۔ یہ ایک وائرل انفیکشن ہے جو مذکورہ جانوروں کے تھوک میں ہوتا ہے ان کے کاٹنے سے جسم میں جاتا ہےاور پھر نروز کے ذریعے دماغ تک پہنچ جاتا ہے اگر اس کی بر وقت ویکسین دی جائے تومریض بچ سکتا ہے لیکن اگر ایک بار یہ دماغ تک پہنچ جائے تو پھر مریض بچ نہیں سکتا 100فیصد ہلاک ہو جاتا ہےاس لئے کتے کے کاٹے کے زخم کو ابتدائی طور پر صابن اور پانی سے دھونا چاہیے اور فوری طور پر قریبی اسپتال سے رجوع کرنا چاہیے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جناح اسپتال میں ریبیز پر منعقدہ آگہی سیمینار سے خطاب کے دوران کیا۔ سیمینار کی نظامت کے فرائض اسپتال کی جوائنٹ ایگزیگیٹیو ڈائریکٹر ڈاکٹر سیمیں جمالی نے سرانجام دیئے ۔ سیمینار میں ڈاکٹرز، نرسز، پیرامیڈیکس اور طلبا کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ انہوں نے مذید کہا کہ اگر کسی کو عام کتا بھی کاٹ لے تو اسے چاہیے کہ زخم کو جلد از جلد صابن اور پانی کے ساتھ 8سے10 منٹ تک دھوئے تاکہ کتے کالعاب اور منہ کے جراثیم پوری طرح سے دھل جائیں اورپھر اسی وقت اینٹی ٹیٹنس انجیکشن لگوالیا جائے اس کے بعد مریض کو ایسے اسپتال لے جایا جائے ۔ ڈاکٹر سیمیں جمالی نے کہا کہ جناح اسپتال میں سالانہ سک گزیدگی کے تقریباً6ہزار کیسز آتے ہیں جن میں زیادہ تر تعداد بچوں کی ہوتی ہے ۔ جناح اسپتال پہلا پبلک اسپتال ہے جس نے اس کی ویکسین شروع کی تھی  اب اس کا علاج بہت آسان ہے جدید ویکسین استعمال کی جا رہی ہیں جو کہ بہت مؤثر ہیں اور ان کے کوئی مضر اثرات بھی نہیں ہیںیہ چار انجیکشن کا کورس ہے جوکہ کتے کے کاٹنے کے پہلے دن ،تیسرے دن،ساتویں دن اور اٹھائیسویں دن لگایا جاتا ہےتاہم اگرانجیکشن نہ لگوائے جائیں تو مریض کی جان کو خطرہ ہوسکتا ہے ۔ کتے کے کاٹے کے مریضوں کو چاہیے کہ وہ ٹوٹکے نہ استعمال کریں زخم پر نمک اور لال مرچ چھڑک کر دھاگے باندھنے سے انفیکشن ہو جاتا ہے ۔اس موقع دو جناح اسپتال میں ڈاگ بائیٹ سینٹر چلانے والی دونرسوں نازیہ اکرم اور نسیم جوزف سےبھی طبی عملے کو متعارف کرایا گیا ۔
تازہ ترین