بہاولپور(ڈسٹرکٹ رپورٹر)چولستان ڈویلپمنٹ اتھارٹی کی تمام تر کوششوں کے باوجود دو سال گزرنے کے بعد بھی بے زمین چولستانیوں کو وزیراعلیٰ چولستان پیکیج کے تحت چولستانی اراضی الاٹ نہ ہوسکی،چولستان ڈویلپمنٹ اتھارٹی کابورڈ بھی تشکیل دے دیاگیا پھر بھی چولستانیوں کوالاٹمنٹ کیلئے صرف سہانے خواب دکھائے جارہے ہیں، تفصیلات کے مطابق 21مارچ 2014ء کو وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے دورہِ چولستان کے دوران چولستان پیکیج کااعلان کیاتھا جس میں بے زمین چولستانیوں کو چولستانی اراضی کی الاٹمنٹ بھی شامل تھی۔ جس پر بے زمین چولستانیوں سے درخواستیں وصول کی گئیں 50ہزار سے زائددرخواستوں کی سکروٹنی کرکے 13ہزار 400درخواستوں کو فائنل قرار دیاگیا ،جبکہ اس سکروٹنی کے عمل کے بعد ایک ری ڈریسل سیل بھی قائم کیاگیا ،جس میں رہ جانے والے چولستانیوں جن کی درخواستیں مسترد ہوئیں کواپیل کاحق دیاگیا، تمام پراسیس مکمل ہونے کے بعد حقدار چولستانیوں کو امید بندھ گئی کہ اب جلد ان کو زمین الاٹ ہوجائے گی اوران کابھی روزگارکاسلسلہ چل پڑے گا، لیکن حکومت اوربورڈ آف ریونیوکی جانب سے معاملے کوبلاوجہ لٹکایاجاتارہا جس پر چولستانیوں میں بڑی تشویش پیدا ہوگئی، 28اپریل 2016ء کو وزیراعلیٰ پنجا ب کے دورہ ِ بہاولپور کے دوران مقامی ارکان اسمبلی نے یہ معاملہ ان کے نوٹس میں دیا تو انہوں نے سخت ناراضگی کااظہارکرتے ہوئے اس پراسیس کوجلد از جلد مکمل کرنے کی ہدایت کی تھی،اب جبکہ چولستان ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے بورڈ کی بھی ازسرنو تشکیل ہوچکی ہے جس کاچیئر مین ملک اقبال چنڑ کوبنایاگیاہے جبکہ ملک اقبال چنڑ کی جانب سے چولستانیوں کویقین دہانی بھی کرائی گئی ہے کہ جلد از جلد الاٹمنٹ کی قرعہ اندازی وزیراعلیٰ پنجاب آکر کریں گے لیکن چولستانی 2سال گزرنے کے بعد اب کسی بھی وعدے کو سچ نہیں سمجھ رہے اوران کاخیال ہے کہ ان کو سبز باغ دکھائے جارہے ہیں،جبکہ اس صورتحال پر ذرائع کاکہناہے کہ بے زمین چولستانیوں کو الاٹمنٹ کامعاملہ اگلے جنرل الیکشن کے نزدیک ہی ہونے کاامکان ہے، الیکشن کے نزدیک چولستانیوں کو زمین الاٹ کرکے حکومت سیاسی فائدہ حاصل کرسکے گی۔