لندن (نیوز ڈیسک) باکسنگ باڈی آئیبا نے تحقیقات کے بعد ریوڈی جنیرو اولمپکس میں خدمات فراہم کرنے والے36ریفریز اور ججز کو سائیڈ لائن کردیا۔ اگست میں منعقدہ اولمپکس میں متنازع فیصلوں کی وجہ سے باکسنگ باڈی کو تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا، ناکام رہنے والے کچھ باکسرز کی جانب سے الزامات بھی سامنے آئیے تھے کہ انہیں جیت سے محروم کردیا گیا۔ آئر لینڈ کے ورلڈ بینٹم ویٹ چیمپئن مائیکل کولن نے ریو گیمز میں ہونے والے جنگ فیصلوں کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ آئیبا دھوکے باز ہے، انہیں متنازع فیصلے میں پوائنٹس کی بنیاد پر روسی باکسر ولادی میر نکٹین کے خلاف کوارٹر فائنل بائوٹ میں ناکام قرار دیا گیا، انٹر نیشنل باکسنگ ایسوسی ایشن نے ایک اعلامیے میں کہا ریوڈی جنیرو میں ہونے والے اولمپکس کے دوران اکثر باکسنگ میچز کے حوالے سے مثبت آرا موصول ہوئی۔ البتہ کچھ فیصلوں پر بحث کی گنجائش موجود رہی، جس کی بنا پر مستقبل میں آئیبا ریفری اور جنگ کے طریقہ کار میں اصلاحات کرے گی، مخصوص تحقیقات کا نتیجہ سامنے آنے کے بعد آئیبا مکمل طور پر ان اقدامات کی منظوری دے گی جن کی کھیل میں ضرورت ہے۔ اعلامیے میں کہا گیا کہ اس دوران یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ ریوڈی جنیرو گیمز میں ذمہ داریاں نبھانے والے تمام36ججز اور ریفریز کو تحقیقات کا حتمی نتیجہ آنے تک آئیبا کے کسی بھی ایونٹ میں فرائض انجام دینے کے لیے نہیں چنا جائے گا۔ اس سلسلے میں کمیشن مستقبل کے حوالے سے جلد اقدامات کرے گا، اولمپکس مقابلوں کے دوران ہی آئیبا نے کئی ججز اور باکسرز کو مقابلوں سے الگ کردیا تھا۔ تاہم ان کے نام نہیں ظاہر کیے گئے۔ 239فیصلوں میں سے کچھ کے بارے میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ وہ معیار کے مطابق نہیں تھے۔