قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے کہا ہے کہ فیصلے سڑکوں پر نہیں پارلیمنٹ میں ہونے چاہئیں۔ اگرسڑکوں پر فیصلے ہوتے تو مولانا فضل الرحمان2 لاکھ افراد لاکر حکومت تبدیل کراسکتے ہیں۔
سکھر میں میڈیا سےگفتگو کرتےہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ تحریک انصاف نے اسلام آباد کو سیل کرنے کا کہہ تو دیا لیکن ایسا نہ کرسکے تو حکومت اور مضبوط ہوجائے گی۔
عمران نے اتنی بڑی بات کردی ہے کہ وہ اسلام آباد کو سیل کردیں گے۔ وہ بہتر جانتا ہے، ان کی پارٹی بہتر جانتی ہے۔ مجھے محسوس ہوتا ہے ایسا نہ ہو۔ اس گرما گرمی میں وہ اسلام آباد سیل نہ کرسکیں اور حکومت اور مضبوط ہوکر نواز شریف آگے آئے۔
خورشید شاہ نے کہا کہ ایک جماعت بلاول بھٹو اور پیپلزپارٹی کی سیاسی سرگرمیوں سے خوفزدہ ہے۔ بلاول صاحب اسمبلی میں آئے، پارلیمنٹ کو بھی اس نے ایڈریس کیا پھر سیاست دانوں سے بھی ملےاور پارٹی والوں سے بھی ملے۔
اب یہ ایکٹی وٹی شروع ہوئی ہے اور یہی خوف ایک جماعت کو ہوگیا ہے کہ پیپلزپارٹی اب باہر آرہی ہے۔ بلاول صاحب باہر آرہے ہیں۔ ہمار ا اسپیس جو ہم نے چھینا ہے وہ واپس پیپلزپارٹی لینا چاہتی ہے۔
خورشید شاہ نے کہا کہ ایم کیو ایم پاکستان کے تمام ارکان پارلیمنٹ محب وطن ہیں۔ انہیں اتنا تنگ نہ کیا جائے کہ صورت حال خطرناک ہوجائے۔