سڈنی (اسپورٹس ڈیسک) آنجہانی آسٹریلوی بیٹسمین فلپ ہیوز کی باؤنسر پر ہلاکت کی انکوائری رپورٹ سامنے آ گئی۔ آسٹریلوی بیٹسمین کی موت کو کرکٹ کا خوفناک حادثہ قرار دیا گیا ہے۔ انکوائری رپورٹ کے مطابق سنگین چوٹ فلپ ہیوز کی موت کا سبب بنی۔رپورٹ میں کچھ خوفناک حقائق بھی سامنے آئے ہیں ۔ جس کے مطابق فلپ ہیوز کیس میں پولیس تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ہیوز کیساتھ دوران میچ فاسٹ بالر بولنجر نے سخت الفاظ استعمال کئے تھے ۔ جس میں انہوں نے ہیوز کو قتل کی دھمکی دی تھی ۔اور کہا تھا کہ میں تمھے قتل کر دونگا ۔ کمرہ عدالت میں موجود بریڈ ہیڈن سے تکنیکی سوالات بھی کئے گئے ۔ ہیڈن کا کہنا تھا کہ ہمارا شارٹ بولنگ کرانے کا کوئی پلان نہیں تھا اور یہ جان بوجھ کر نہیں کیا گیا ہے ۔ رپورٹ میں سڈنی گراؤنڈ میں ہونے والا واقعہ کو خوفناک حادثہ قرار دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ کھیل کو مزید محفوظ بنایا جا سکتا ہے۔ رپورٹ میں سربراہ کرکٹ آسٹریلیا جیمز سدرلینڈ نے بھی تجویز دی ہے کہ دوران میچ زخمی کھلاڑی کا متبادل ملنا چاہیے۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہم اس طرح کے حادثات دوبارہ کرکٹ میدان میں نہیں دیکھنا چاہتے ۔ اس کے خاتمے کیلئے اس تحقیقات کے عمل کی بھرپور حمایت کرتے ہیں۔ جس سے ہم اس وقت گزر رہے ہیں ۔ اور ہمیں یقین ہے کہ اس عمل سے کچھ اچھا سامنے آئے گا ۔ واضح رہے کہ فلپ ہیوز 2014 میں ڈومیسٹک میچ کے دوران بانسر لگنے پر جان کی بازی ہار گئے تھے۔ 26 سالہ آنجہانی کرکٹر نے 26 ٹیسٹ میچوں میں آسٹریلیا کی نمائندگی کی تھی۔فلپ ہیوز کیس کی سماعت آج بھی مزید گواہوں کے بیانات کی روشنی میں جاری رہے گی۔