کراچی(اسٹاف رپورٹر)صوبائی وزیر صنعت و تجارت منظور حسین وسان نے ایک اہم پیش گو ئی کی ہے کہ طاہر القادری عمران خان کے اسلام آباد والے دھرنے میں شرکت کرینگے دھرنے میں شرکت کرکے طاہر القادری اپنی جماعت کی قیادت کرینگے طاہر القادری کا اسلام آباد دھرنے میں شامل ہونا کسی اشارے کا بھی نتیجہ ہے اور طاہر القادری 30 اکتوبر سے یکم نومبر کے درمیان آئیں گے ۔ یہ بات صوبائی وزیر منظور حسین وسان نے اپنے دفتر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ منظور حسین وسان نے کہا کہ طاہر القادری کا عمران خان کے اسلام آباد والے دھرنے میں شامل ہونے کا مقصد بڑی گڑ بڑ ہے طاہر القادری کے آنے سے دھرنا 10 دن تک بھی چل سکتا ہے، اکتوبر اور نومبر میں حکومتیں گرتی ہیں اس بار جمہوریت کو خطرات نہیں ہیں پیپلز پارٹی بھی چاہتی ہے کہ جمہوریت رہے لیکن احتساب ضرور ہو اکتوبر اور نومبر کا مہینہ ہمیشہ بھاری رہا ہے نومبر کے مہینے میں سیاسی اور غیر سیاسی اہم عہدوں پر تبدیلیاں ہونگی۔ انہوں نے پیش گو ئی کی کہ عمران خان کے ہاتھ میں وزیراعظم بننے کی لکیر نہیں دیکھ رھا ہوں آئندہ انتخابات 2018میں ہونگے اور نواز لیگ، پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی کو مینڈیٹ ملے گا۔ منظورحسین وسان نے کہا کہ ایم کیو ایم لندن کبھی خا مو ش ہوگی تو کبھی طاقت بھی دکھا ئے گی پر ایم کیو ایم لندن کتنا بھی زور مار لے انکا کوئی مستقبل نظر نہیں آرہا اب مستقبل صرف ایم کیو ایم پاکستان کا ہی ہے گورنر سندھ کے بیانات کے بعد غیر سیاسی قوتیں تقسیم ہوگئیں کچھ غیر سیاسی قوتیں گورنر سندھ کے ساتھ توکچھ کسی اور کے ساتھ ہیں، ٹھنڈے مزاج کا گورنر سندھ اپنے عہدے پر مزید وقت رہیگا۔ منظور حسین وسان نے کہا کہ سانحہ کارساز کی تحقیقات میں اس وقت کے وزیراعلی اور میئر کراچی کو شامل تفتیش کیا جائے اس وقت کے وزیراعلی اور میئر کو شامل تفتیش کئے بغیر تحقیقات شفاف ہونا ممکن نہیں۔ منظور وسان نے مزید کہا کہ شادی ہالز دس بجے بند کرنا کابینہ کا فیصلہ تھا فیصلہ تو ہوچکا ہے پر شادی ہالز ایسوسی ا یشن والوں کے کچھ تحفظات ہیں جومیں وزیراعلی سندھ تک پہنچائونگا بلوچستان سانحہ پر انتہائی بہت افسوس ہوا ہے ہمارے نوجوان شہید ہوئے ہیں دشمن پاکستان کو مستحکم ہوتا ہوا نہیں دیکھنا چاہتاہمیں متحد ہو کر دشمن کا سا منا کر نا پڑیگا۔