پشاور(لیڈی رپورٹر)خیبر پختونخوا کے سابق وزیر اعلیٰ اور مسلم لیگ (ن) کے صوبائی صدر پیر صابر شاہ نے کہا ہے کہ وفاقی دارالحکومت پر چڑھائی ‘ اسلحہ لیکر اسلام آباد اور وہاں کے شہریوں کو گن پوائنٹ پر یرغمال بنانا تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان اور وزیر اعلیٰ پرویز خٹک کا آئینی حق نہیں بلکہ یہ ریاست کے خلاف بغاوت ہے۔ پشاور پریس کلب میں مسلم لیگ کے رہنماء انجینئر علائو الدین اور دوسرے رہنمائوں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے صابر شاہ نے کہا کہ خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ اور پاکستان تحریک انصاف کے وزراء صوبے کے عوام کو بے یار و مددگار چھوڑ کر اسلام آباد پر چڑھائی کرنے چلے گئے ہیں پی ٹی آئی کے وزیر کی گاڑی سے ہتھیاروں کی برآمدگی اس بات کی غمازی کرتی ہے کہ عمران خان عوام کی حمایت سے محرومی کے بعد اپنی سیاست چمکانے کے لئے ملک میں انارکی پھیلانے ‘ ملک کو غیر مستحکم کرنے ‘ جموریت کو ڈی ریل کرنے ‘ لاشیں گرانے ‘ ملک کو تباہ کرنے اور قومی یکجہتی کو پارہ پارہ کرنے پر تلے ہوئے ہیں ۔وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کا یہ اعلان کہ وہ صوبائی وزراء اور پی ٹی آئی کے ارکان اسمبلی کے ہمراہ اسلام آباد پر چڑھائی کرنے جا رہے ہیں کھلی بغاوت ہے ۔ پیر صابر شاہ نے کہا کہ 2013 ء کے الیکشن کے بعد پی ٹی آئی کو صوبائی اسمبلی میں سادہ اکثریت حاصل تھی جبکہ مسلم لیگ دوسری سیاسی جماعتوں کے تعاون سے بڑی آسانی سے صوبے میں حکومت بنا سکتی تھی لیکن وزیر اعظم نواز شریف کی طرف سے خیبر پختونخوا کے لوگوں کے مینڈیٹ کا احترام کرتے ہوئے فراغ دلی کا مظاہرہ کرتے ہوئے نہ صرف پی ٹی آئی کوحکومت بنانے کا موقع دیا گیا بلکہ پی ٹی آئی حکومت کو آزادانہ طور پر کام بھی کرنے دیا گیا لیکن عمران خان کی طرف سے صوبے کے لوگوں کے مینڈیٹ کا احترام کرنے کی بجائے صوبے کے لوگوں کو نظر انداز کر کے چور دروازے سے وزیر اعظم بننا چاہتے ہیں لیکن وزیر اعظم بننا عمران خان کی قسمت میں نہیں عمران خان کی طرف سے ملک کو غیر مستحکم کرنے کے لئے پہلے انتخابات میں دھاندلی کا ڈرامہ رچایا گیا اور پھر پانامہ لیکس کا ڈرامہ رچایا گیا وزیر اعظم نواز شریف کے انقلابی اقدامات سے ملک سے دہشتگردی کا خاتمہ کیا گیا قبائلی علاقوں سے دہشتگردوں کے مراکز کا صفایا کیا گیا جب وزیر اعظم بر سر اقتدار آئے تو زر مبادلہ کے ذخائر تین ارب ڈالر تھے اور خطرہ تھا کہ پاکستان کو دیوالیہ قرار دیدیا جائے لیکن وزیر اعظم کی کوششوں سے زر مبادلہ کے ذخائر چوبیس ارب ڈالر سے تجاوز کر گئے ملک کو معاشی استحکام کی راہ پر گامزن کردیا گیا جبکہ اس کا اعتراف آئی ایم ایف کی طرف سے بھی کیا گیا بجلی و گیس لوڈشیڈنگ نے عوام کا جینا دو بھر کردیا تھا اب لوڈشیڈنگ میں کمی آگئی ہے اور 2018 ء تک قوم کو لوڈشیڈنگ کے عذاب سے مکمل نجات مل جائیگی پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے پر تیزی سے کام جاری ہے جس سے ملک میں ترقی و خوشحالی کا انقلاب آئیگا اور نہ صرف پاکستان بلکہ پورے خطے کی قسمت بدل جائیگی اگر ترقی و خوشحالی کا یہ عمل اسی طرح جاری رہا تو 2018ء کے الیکشن میں مسلم لیگ دو تہائی اکثریت سے کامیابی حاصل کریگی اور پی ٹی آئی کا صفایا ہو جائیگا ۔