• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پی ٹی آئی نے اسلام آباد بند کیا تو اس عمل کا حصہ نہیں بنوں گا،پرویز خٹک

کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیو کے پروگرام ”آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ“ میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے کہا کہ پی ٹی آئی نے اسلام آباد بند کیا تو اس عمل کا حصہ نہیں بنوں گا،امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا کہ پوری قوم کی نظریں اب عدالت پر ہیں، عدالت کوئی ایسا قدم اٹھائے جس پر پوری قوم کو یکسوئی ہو، معاملات نمٹانے کیلئے طاقت کا استعمال نہ ہو بلکہ عدالت اس میں موثر کردار ادا کرے۔وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ پرویز خٹک کی پنجاب اور وفاق کیخلاف نفرت انگیز تقاریر سب نے سنی ہیں، پرویز خٹک کیلئے اسلام آباد آنا مشکل ہوا تو ان کا لب و لہجہ تبدیل ہوگیا ہے،عمران خان باز نہیں آئے تو ان کیخلاف قانونی کارروائی ہوگی، وہ قانون سے بالاتر نہیں ہیں،تحریک انصاف کے رہنما ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ حکومت پر بھروسہ کرنے کیلئے تیار نہیں ہیں، ٹی اوآرز پر حکومت نے سات مہینے ہمیں ٹرک کی بتی کے پیچھے لگائے رکھا۔میزبان شاہزیب خانزادہ نے تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ پیرکا پورا دن ہنگامہ آرائی، گرفتار یو ں، رہائی، الزامات اور جوابی الزامات کی زد میں رہا ، اسلام آباد میں بنی گالہ اور خیبرپختونخوا پنجاب سرحد پر صوابی انٹرچینج مسلسل ہنگامہ آرائی کی زد میں رہے، اداروں اور تحریک انصاف کے کارکن پورا دن آمنے سامنے رہے، پرویز خٹک کا قافلہ جیسے جیسے آگے بڑھ رہا ہے کشیدگی بڑھ رہی ہے۔ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا کہ اسلام آباد بند کرنے کا فیصلہ پی ٹی آئی کا ہوگا جس پر کارکن عمل کریں گے، اگر پی ٹی آئی نے اسلام آباد بند کیا تو اس عمل کا حصہ نہیں بنوں گا،لگتا ہے ہمیں اسلام آباد پہنچنے میں ایک ہفتہ لگ جائے گا، یہ کیسی حکومت ہے جو آئین اور عدالتوں کو نہیں مانتی اور ہمارا راستہ بند کررہی ہے،ہم اپنے ملک کے دارالحکومت اسلام آباد جارہے ہیں، حکومت چاہے ہمیں گولی مار دے ہم اسلام آباد پہنچ کر رہیں گے، میں تو انہیں کہتا ہوں مجھے گولی مارو، میری لاش بنی گالہ میں پہنچے گی تب انہیں خوشی ہوگی، ہم پرامن لوگ ہیں اور خالی ہاتھ اسلام آباد جارہے ہیں، اپنے لیڈر سے ملنے اسلام آباد جارہا ہوں، عمران خان کے پاس جائیں گے تو وہ بتائیں گے کیا کرنا ہے۔ پرویز خٹک نے کہا کہ اس معاملہ کو لسانی رنگ ہم نہیں مسلم لیگ ن دے رہی ہے، اپنے صوبے کو پاکستان سے کٹا ہوا نہیں دیکھ سکتا ہوں، چاروں صوبوں سے مل کر پاکستان بنا ہے، انہوں نے ہمیں الگ کرنے کی کوشش کی، ہم نے ثابت کردیا کوئی ہمیں پاکستان سے الگ نہیں کرسکتا ہے،خیبرپختونخوا میں کسی کو احتجاج کرنا ہے تو کرلے ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر پی ٹی آئی اسلام آباد بند کرتی تو قصوروار ٹھہرایا جاتا، حکومت نے خود تمام راستے بند کر کے قانون توڑدیا ہے اب ہمیں کوئی کچھ نہیں کہہ سکتا ہے، ابھی تک اسلام آباد بند کرنے کا فیصلہ نہیں کیا گیا ہے، عمران خان نے ہمیں لاک ڈاؤن کرنے کیلئے نہیں کہا، جب حکومت نے عدالتی حکم نہیں مانا جس کی ذمہ داری ہے تو پھر ہم سے کون منوائے گا، حکومت پہلے عدالتی حکم مان لیتی تو ہم بھی مان لیتے، یہ کیسے ہوسکتا ہے کہ حکومت حکم نہ مانے لیکن ہم سے منوائے، حکومت نے سارے ملک میں لاک ڈاؤن کیا لیکن ہم نے کھول دیا۔ پرویز خٹک کا کہنا تھا کہ میں خیبرپختونخوا کا وزیراعلیٰ ہونے کے ساتھ تحریک انصاف کا رکن بھی ہوں، جب تحریک انصاف مجھے کال کرے گی تو اس کے ساتھ جاؤں گا، جب حکومتی کام کرنے ہوں گے تو وہ کروں گا، میں اسلام آباد بند کرنے نہیں اپنے لیڈر سے ملنے جارہا ہوں، میرے صوبے کے راستے بند کر کے حبس بیجا میں رکھا ہوا تھا جو میں نے عوام کیلئے کھول دیا ہے اور ملک میں آزاد گھوم رہے ہیں۔ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کا کہنا تھا کہ پچھلے دھرنے میں بھی میں نے اور میرے وزراء نے ایک دن بھی اپنا آفس نہیں چھوڑا، ہم جمعہ یا ہفتہ کو شام میں آتے تھے اور دھرنے میں شرکت کر کے چلے جاتے تھے،ہم بڑی آسانی سے صوابی انٹرچینج سے گزر گئے، یہاں تو پولیس ہی بھاگ گئی کیونکہ انہوں نے سفارشی بھر رکھے ہیں۔ وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ پرویز خٹک کی پنجاب اور وفاق کیخلاف نفرت انگیز تقاریر سب نے سنی ہیں، پرویز خٹک کیلئے اسلام آباد آنا مشکل ہوا تو ان کا لب و لہجہ تبدیل ہوگیا ہے، پرویز خٹک کا پرامن قافلہ راستہ میں سرکاری و نجی دس گاڑیاں اور بیس موٹر سائیکلیں جلاچکا ہے،پی ٹی آئی کے مسلح جتھوں کو اسلام آباد میں گھسنے دینے کا اب کوئی جواز نہیں رہا، واضح ہوگیا کہ پی ٹی آئی اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کو نہیں مانتی اور لاک ڈاؤن کرنے آرہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت عدالتی حکم کی خلاف ورزی نہیں کررہی ہے، بلوہ کرنے کیلئے اکٹھے ہونے والوں کا کوئی قانونی حق نہیں ہوتا ہے، عمران خان اپنی سیاست کیلئے لوگوں کی لاشیں گرانے کی کوشش نہ کریں۔خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ میں پاناما پیپرز کی سماعت شروع ہوگئی ہے، پی ٹی آئی کا مطالبہ پورا ہوگیا اب ان کے احتجاج کی کوئی وجہ نہیں ہے، پی ٹی آئی سے پوچھا جانا چاہئے یہ تصادم کروا کے کسے بلانا چاہتے ہیں، پرویز خٹک پہلا وزیراعلیٰ ہے جو لسانیت کی بات، نفرت انگیز تقاریر اور دارالحکومت پر اٹیک کررہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان اور بنی گالہ میں بیٹھے لوگ اسلام آباد لاک ڈاؤن کرنے کی سازش کررہے ہیں،عمران خان باز نہیں آئے تو ان کیخلاف قانونی کارروائی ہوگی، وہ قانون سے بالاتر نہیں ہیں، عمران خان سپریم کورٹ جانے کیلئے یا اسلام آباد ہائیکورٹ کے حکم پر عمل کر کے جلسہ کرنے کیلئے نکلیں گے تو انہیں کوئی نہیں پکڑے گا، پی ٹی آئی اسلام آباد قیادت شہر بند نہ کرنے کی تحریری یقین دہانی کرائے تو پریڈ گراؤنڈ میں جلسہ کیلئے سہولت دی جائے گی، جتنی دیر جلسہ کرنا چاہیں کرلیں۔ خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ ہم عمران خان سے جھگڑا نہیں کرنا چاہتے یہ خوامخواہ باربار ہمارے گلے پڑجاتے ہیں، عمران خان بے شرمی کی تمام حدیں پھلانگ چکے ہیں، عمران خان نے اسلام آباد کو بند کرنا تماشا سمجھا ہوا ہے، ایسے لوگوں کو چلو بھر پانی میں ڈوب مرنا چاہئے جو صرف گالیاں دینا جانتے ہیں۔ خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ تحریک انصاف مجھے بلائے میں بات کرنے کے لئے تیار ہوں لیکن حملہ نہیں کرنے دیں گے، انہوں نے ڈاکٹر عارف علوی کو پیشکش کی کہ میں جیو کے کیمرے کے ساتھ پارلیمنٹ لاجز آنے کیلئے تیار ہوں، عمران خان فسادی آدمی ہے، میں اس فسادی آدمی کے پاس بھی جانے کیلئے تیار ہوں، عمران خان چوربھی ہے اور اخلاقی بددیانتی میں بھی ملوث ہے، پی ٹی آئی والوں کو بندوق نیچی کرنی پڑے گی ہم گن پوائنٹ پر کام نہیں کریں گے،عمران خان میں ہمت ہی نہیں ہے، چوہا بنی گالہ میں چھپا ہوا ہے، بہت سارے چوہے بنی گالہ میں چھپے ہوئے ہیں، عمران خان کی بہت عزت کی لیکن وہ اس کا حقدار نہیں ہے۔ تحریک انصاف کے رہنما ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ حکومت پر بھروسہ کرنے کیلئے تیار نہیں ہیں، ٹی اوآرز پر حکومت نے سات مہینے ہمیں ٹرک کی بتی کے پیچھے لگائے رکھا، حکومت نے عدالتوں کے حکم کے باوجود کنٹینر لگا کر راستے بند کیے، عمران خان کی ہدایت ہے کارکن پرامن رہیں لیکن وہ کب تک پرامن رہیں گے، یہ بات غلط ہے پی ٹی آئی کارکنوں پر تشدد نہیں ہوا، تین دنوں سے ہمارے کارکنوں کو زدوکوب کیا جارہا ہے، میرے ہاتھ پر بھی چوٹ لگی ہے، لاٹھیاں اور دھکے لگے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں احتجاج کرنا ہمارا جمہوری حق ہے، خیبرپختونخوا کا راستہ بند کر کے صوبوں کے درمیان نفرت بڑھائی جارہی ہے، حکومت چاہتی ہے سب کچھ کرلے مگر ردعمل نہ آئے، پاکستان کی تاریخ چھوٹے صوبوں کے حقوق پامال کرتے گزری ہے، پرویز خٹک کا بیان اس تکلیف کی نشاندہی کرتا ہے جو موجود ہے۔عارف علوی نے کہا کہ اسلام آباد پر کوئی حملہ نہیں کررہا ہے، اسلام آباد میں دس لاکھ لوگ اپنے حقوق مانگنے آرہے ہیں انہیں کوئی نہیں روک سکتا ہے، کوئی فیصلہ عوام کے جمع ہونے کے آئینی حق کے خلاف نہیں ہوسکتا ہے، سپریم کورٹ کو ازخود نوٹس لے کر حکومت سے پوچھنا چاہئے تھا ہمارے کارکنوں کو کیوں مار رہے ہیں، نواز شریف قانون سے بالاتر نہیں ہیں کب تک چھپ کر بیٹھے رہیں گے،میرا لیڈر چور نہیں ہیں پاکستان کے حالات پر پریشان ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرا خیال ہے عمران خان سپریم کورٹ نہیں جائیں گے، حکومت اپوزیشن کے ٹی او آرز یا سینیٹ میں پاس بل تسلیم کرلے، پاناما لیکس کی تحقیقات ہوجائیں تو قصہ ختم ہوجائے گا، حکومت نے ہمیں گن پوائنٹ پر رکھا ہوا ہے، عمران خان سپریم کورٹ جانا چاہیں تو انہیں کوئی نہیں روک سکتا ہے، عمران خان ایماندار آدمی ہے، نوازشریف کو چوری کے الزام میں جیل جانا چاہئے، نواز شریف کو عوام کا پیسہ باہر لے جانے کا حساب دینا پڑے گا۔  امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا کہ موجودہ صورتحال پختون بمقابلہ پنجاب نہیں لگتی ہے، کراچی اور پنجاب میں لاکھوں پشتون عزت و احترام کے ساتھ کام کرتے ہیں، ہمارا معاشرہ قومیتوں یا زبان کی بنیاد پر تقسیم نہیں ہے ، سیاسی موقع پر اختلاف ضرور ہے لیکن یہ قومیتوں کے درمیان زبان کی بنیاد پر لڑائی بالکل نہیں ہے اور نہ بنانی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت احتساب کیلئے پیش ہو، الزامات ختم کرنے کا طریقہ حقائق تسلیم کرنے میں ہے، پوری قوم کی نظریں اب عدالت پر ہیں، عدالت کوئی ایسا قدم اٹھائے جس پر پوری قوم کو یکسوئی ہو، معاملات نمٹانے کیلئے طاقت کا استعمال نہ ہو بلکہ عدالت اس میں موثر کردار ادا کرے۔میزبان نے تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ پیر کا پورا دن ہنگامہ آرائی، گرفتاریوں، رہائی، الزامات اور جوابی الزامات کی زد میں رہا ، اسلام آباد میں بنی گالہ اور خیبرپختونخوا پنجاب سرحد پر صوابی انٹرچینج مسلسل ہنگامہ آرائی کی زد میں رہے، اداروں اور تحریک انصاف کے کارکن پورا دن آمنے سامنے رہے، پرویز خٹک کا قافلہ جیسے جیسے آگے بڑھ رہا ہے کشیدگی بڑھ رہی ہے، صوابی انٹرچینج پر بہت سی رکاوٹوں کو ہٹا کر پرویز خٹک کا قافلہ آگے بڑھا، پولیس کی طرف سے شدید شیلنگ کی گئی مگر پرویز خٹک اپنی جگہ موجود رہے ، پرویز خٹک ایسے بیانات دے رہے ہیں جن پر تنقید ہورہی ہے، مگر پرویز خٹک خود وفاقی حکومت اور پنجاب حکومت پر تنقید کرتے رہے۔ شاہزیب خانزادہ نے تجزیے میں مزید کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ عدالت شہر بند کرنے کی اجازت نہیں دے سکتی ، عدالت نے انتظامیہ کو ہدایت کی ہے کہ وہ راستوں میں حائل رکاوٹیں ختم کرے، تحریک انصاف نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج پر اعتراض اٹھایا ہے اور سپریم کورٹ جانے کا اعلان کیا ہے، لاہور ہائیکورٹ کے فل بنچ نے سیاسی کارکنوں کی گرفتاری اور کنٹینرز لگا کر راستے بند کرنے کے معاملہ پر پنجاب حکومت سے جواب طلب کیا ہے۔ 
تازہ ترین