کراچی(اسٹاف رپورٹر)پولیس کے تفتیشی افسران نے عدالت کو بتایا ہے کہ کورنگی سے اغوا ہونے والے سید نوید احمد کی ٹھٹھہ سے لاش ملی ہے جبکہ اورنگی ٹاؤن کے مولانا نوید صدیق گھر پہنچ گئے ہیں تاہم انہیں حراست کے دوران نامعلوم افراد نے بری طرح تشدد کا نشانہ بنایا ہے جسم پر نشان بھی ہیں عدالت نے درخواست گزاروں کو ہدایت کی ہے کہ اگر درخواست گزار چاہیں تو قانونی راستہ اختیار کریں عدالت نے ابوالحسن اصفہانی روڈ کے رہائشی سید عشرت عباس کی بازیابی کی درخواست پرپولیس، رینجرز اوردیگر فریقین کو نوٹس جاری کر دئیے ہیں کیس کی سماعت سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس نعمت اللہ پھپلوٹو کی سربراہی میں قائم 2 رکنی بنچ نے کی، ڈی ایس پی کورنگی نے عدالت کو بتایا کہ کورنگی سے 31جنوری 2015 کو اغوا ہونے والے سید نوید احمد کی لاش 30 ستمبر 2016 کو ٹھٹھہ سے ملی ،عدالت نے قرار دیا کہ درخواست غیر موثر ہو گئی ہے تاہم درخواست گزار چاہے تو قانونی راستہ اختیار کرے،اورنگی ٹاؤن کے رہائشی مولانا نوید احمد کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ موکل مولانا نوید احمد کو نامعلوم افراد نے اغوا کیا اور پھر ان کو رہا کر دیا نامعلوم افراد نے حراست کے دوران بری طرح تشدد کا نشانہ بنایا ہےاسی عدالت کو درخواست گزار ندا یوسف نے بتایا کہ وہ اورنگی ٹاؤن کی رہائشی ہیں ان کے بھائی سیدعشرت عباس 25مئی سے لاپتا ہیں استدعاہے کہ بازیاب کرایا جائے۔