• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

گوادر پورٹ سے چینی برآمدات کل سے دنیا بھر میں جانے لگیں گی

اسلام آباد (حنیف خالد) دنیا کی تاریخ میں پہلی بار چینی برآمدات کل سے گوادر پورٹ سے جانا شروع ہوجائیں گی۔ وزیراعظم نواز شریف آرمی چیف جنرل راحیل شریف نیول چیف ایڈمرل ذکاء اللہ گورنر بلوچستان وزیراعلیٰ بلوچستان بھی اس موقعہ پر چینی مال لے جانے والے بڑے کمرشل شپ کو روانہ کریں گے اس کیلئے شایان شان تقریب کے انتظامات مکمل ہوگئے ہیں پاکستان کے دوست ممالک نے اس تاریخی اقدام کا خیرمقدم کیا ہے جبکہ غیر دوست ممالک (بھارت وغیرہ) کی طرف سے اتوار 13 نومبر سے گوادر پورٹ کے راستے چینی برآمدات شروع ہونے کے خلاف سازشیں تیز ہوجائیں گی گوادر پورٹ سے چینی ایکسپورٹ کی کل اتوار سے روانگی کا آغاز پاکستانی نسلوں کا مستقبل روشن کردے گا چین کے اڑھائی سو مال بردار بڑے بڑے کنٹینرز کاشغر سے چین پاک اکنامک کوریڈور (چائنا پاکستان اکنامک کوریڈور) کے ویسٹرن روٹ (مغربی روٹ) کے ذریعے خنجراب ہنزہ گلگت چلاس بشام پٹن مانسہرہ ایبٹ آباد حویلیاں برہان بنوں کوہاٹ ڈیرہ اسماعیل خان ژوب کوئٹہ ہوشاب کے راستے آج شام تک گوادر پورٹ پہنچ جائیں گے اس طرح چینی ایکسپورٹ سے بھرے اڑھائی سو کنٹینرز ویسٹرن روٹ کے راستے گوادر پہنچنے سے سی پیک کے مغربی روٹ کا افتتاح بھی ہوجائے گا مغربی روٹ کے کچھ حصوں پر میٹل روڈ کی تعمیر کی تکمیل ہونا باقی ہے پھر بھی چینی برآمدات سے بھرے اڑھائی سو چینی کنٹینرز 95 فیصد پختہ شاہراہ اور 5 فیصد نیم پختہ شاہراہوں کے ذریعے خصوصی سکیورٹی فورس کی حفاظت میں گوادر پہنچنے سے علاقے کی تاریخ میں سنہری باب کا اضافہ ہوگیا ہے۔ 13 نومبر 2016 سے چین کی برآمدات گوادر پورٹ سے دوسرے ملکوں کو بھیجے جانے کے بعد چین کے جنوبی صوبوں کی برآمدات مختصر ترین روٹ سے افریقہ مشرق وسطیٰ یورپ امریکہ جانے لگیں گی اور ملائیشیاکے قریب جزائر انڈیمان جہاں بحرالکاہل اور بحیراوقیانوس ملتے ہیں وہاں کے انتہائی کم چوڑے بحری راستے کو بلاک کئے جانے کی صورت میں چین کی برآمدات گوادر کے راستے سارا سال دوسرے ممالک جایا کریں گی کیونکہ گوادر گرم پانیوں کی انتہائی گہری قدرتی بندرگاہ ہے جس کی قدرتی گہرائی (DRAFT) کم سے کم 15 میٹر ہے اسے 2018 تک مزید گہرا کرکے 18 میٹر کردیا جائے گا اس کیلئے ایک ڈیرھ لاکھ ٹن مال اٹھا کر چلنے والے دنیا کے بڑے سے بڑے جہاز (MOTHER SHIPS) گوادر پورٹ استعمال کرسکیں گے۔ چینی برآمدی سامان سے بھرے 250 کنٹینرز ہفتے کی رات تک بحری جہاں پر جدید کرینوں کے ذریعے لادنے کا کام مکمل ہوجائے گا اتوار کی دوپہر چینی برآمدات گوادر پورٹ سے پہلی بار دنیا بھر کے ملکوں کو بھجوانے کے تاریخی موقعہ پر وزیراعظم نوازشریف ، آرمی چیف جنرل راحیل شریف دوسری شخصیات کے ساتھ جہاز کو روایتی انداز میں رخصت کریں گے ۔ دوسری شخصیات میں وفاقی وزیر منصوبہ بندی ترقیات اصلاحات احسن اقبال چین کے سفیر بلوچستان کے گورنر وزیراعلیٰ وفاقی وزیر خزانہ ریونیو اقتصادی امور سینیٹر محمد اسحاق ڈار وزیر تجارت خرم دستگیر بھی موجود ہونگے۔ تینوں صوبوں کے گورنروں، وزرائے اعلیٰ کو بھی تقریب میں مدعو کیا گیا ہے، ان کے علاوہ پندرہ بیس دوست ممالک کے سفیروں کو بھی اس تاریخ ساز تقریب کے دعوت نامے بھجوائے گئے ہیں۔ مغربی روٹ اور مشرقی روٹ دونوں کے ذریعے سے سی پیک معاہدے کے تحت چینی برآمدات گوادر پہنچا کریں گے۔ چینی درآمدات بالخصوص پٹرولیم کی مصنوعات بھی چین گوادر پورٹ سے اپنے جنوبی صوبوں کے لئے درآمد کیا کرے گا اس تجارتی روٹ کے شروع ہونے سے پاکستانی معیشت میں انقلاب آجائے گا ۔ پاکستان کی موجودہ نسل کے ساتھ ساتھ آنے والی نسلوں کا مستقبل اس تجارتی روٹ کے آغاز سے روشن ہو جائے گا۔
تازہ ترین