گوادر(نمائندہ جنگ‘ایجنسیاں)پاک چین اقتصادی راہداری ( سی پیک ) کے تحت گوادر کی بندرگاہ سے تجارتی سرگرمیوں کاباضابطہ آغاز ہوگیا جبکہ وزیر اعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ آج ایک نئے دورکا آغازہوگیا ہے‘ حکومت اور پاک فوج کی کوششوں سے یہ سنگ میل عبور کرلیا‘گوادر سے پہلے کارگو جہاز کی روانگی سے سی پیک منصوبہ حقیقت کا روپ دھار گیا ہے،کاشغر سے تجارتی قافلے کی گوادر آمد سے نئی تاریخ رقم ہوئی‘سی پیک سے پاکستان تجارتی اور معاشی سرگرمیوں کا مرکز بن جائیگا اور خطے میں امن و سلامتی کو فروغ حاصل ہوگا، سی پیک کے ثمرات سے پورا ملک مستفید ہوگا‘سی پیک پورے پاکستان کامنصوبہ ہے ‘ملک کا کوئی حصہ یا صوبہ اس منصوبے کے فوائد سے محروم نہیں رہے گا‘اقتصادی راہداری کا دشمن پاکستان کا دشمن ہے‘دہشت گردوں کو شکست دینا حکومت کی اولین ترجیح ہے‘بزدلانہ حملے ہماراعزم کمزورنہیں کر سکتے‘پاکستان کو معاشی طورپر مضبوط اور خوشحال بنایا جائے گا‘ہم وقت کے ساتھ ترقی کرکےآگے بڑھتے جائیں گے ‘گوادر میں پینے کے صاف پانی کی فراہمی کیلئے ساڑھے گیارہ ارب روپے خرچ کئے جائیں گے‘ گوادر کی مقامی آبادی کو تر قیاتی عمل میں شراکت دار بنا ئینگے۔ان خیالات کا اظہار وزیر اعظم نے اتوار کو گوادر سے پہلے میگا پائلٹ ٹریڈ کارگو روانہ کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ‘اس موقع پر 250کنٹینر لیکر پہلابحری جہاز گوادربندرگاہ سے روانہ ہوگیا‘گوادر بندرگاہ پرپا ئلٹ پروجیکٹ کے تحت تجارتی قافلہ کی روانگی کی افتتاحی تقر یب سے خطاب کر تے ہوئے وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری نے کہا کہ سی پیک کی کامیابی کے لئےوفاقی حکومت اور پاک فوج کی کا وشوں کو سراہتے ہیں‘آ ج ہم ترقی کے ایک نئے دور میں داخل ہونے جارہے ہیں‘سی پیک بلوچستان کی ترقی میں کلیدی کردار ادا کر ے گا ‘اس موقع پر پاکستان میں چین کے سفیر سن وی ڈونگ نے کہا کہ آ ج کا دن ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے‘ تجارتی قافلے کی گوادر آمد بہت بڑی کامیابی ہے ‘سی پیک منصوبہ پاکستان چین دوستی کے نئے باب کا آغاز ہے‘ سی پیک منصوبے سے بیرونی سر مایہ کاری میں اضافہ ہوگا ‘چین گوادر بندرگاہ کو مثالی بندرگاہ بنانے کے عزم پر قائم ہے‘ سی پیک منصوبے کی کامیابی کے لئے چینی حکومت پا ک آرمی کی کاوشوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے‘ گوادر کے منصوبوں میں مقامی آبادی کو اولین ترجیح دی جائے گی اور اس حوالے سے ہر شعبہ میں معاونت فراہم کر نے کے لےئے تیار ہیں ۔اپنے خطاب میں وزیراعظم نے کہاکہ گوادر سے پہلے تجارتی بحری جہاز کی روانگی اہم سنگ میل ہے‘ آج ایک نئے دور کا آغاز ہو گیا ہے ‘ہم نے ملک کو ترقی کی راہ پر لے کر چلنے کا مصمم ارادہ کر رکھا ہے اس حوالے سے کسی بھی قسم کی مصلحت پسندی کا شکار نہیں ہونگے‘سی پیک پا کستان ہے اور اس کے سر کا تاج گوادر ہے‘ سی پیک سے تمام صوبے استفادہ حاصل کرینگے ‘وزیر اعظم نے منصوبوں کی تکمیل میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی ذاتی دلچسپی پر ان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ایف ڈبلیو او کی کاوشوں سے سڑکوں کا مربوط نیٹ ورک بن گیا ہے‘ سی پیک چینی صدر شی جن پنگ کے وژن ایک خطہ ایک سڑک کا عکاس ہے‘ پاکستان کو چین کے ساتھ شراکت داری پر فخر ہے اور ہم چین کو یقین دلاتے ہیں کہ سی پیک کے تحت منصوبوں کو مکمل کرنے کیلئے کوئی دقیقہ فرو گزاشت نہیں کیا جائیگا، سی پیک منصوبہ چین اور پاکستان کی قیادتوں کی طرف سے خطے میں خوشحالی،امن و استحکام کا ضامن ہوگا‘وزیر اعظم نے چینی صدر کے خطے سے متعلق ترقی اور خوشحالی کے وژن کو سراہا اورکہاکہ سی پیک منصوبے سے گوادر تجارتی سرگرمیوں کا مرکز بن جائیگا‘ انہوں نے کہا کہ گوادر میں آزاد تجارتی زون کیلئے زمین مختص کر دی گئی ہے، زون میں سرمایہ کاروں کو خصوصی مراعات دی جائینگی‘سی پیک کے مخالف پاکستان کے مخالف ہیں‘ پاکستان مستقبل میں خطے کا اہم تجارتی و اقتصادی زون ہو گا اور خطے کی تین ارب آبادی اس منصوبہ سے مستفید ہوگی‘نئی سڑکوں کی تعمیر سے صوبے میں امن و استحکام اور خوشحالی آئیگی‘وفاقی حکومت نے شہریوں کی سہولت کیلے بلوچستان میں سڑ کو ں کی تعمیر پر75 ارب روپے خرچ کئے ہیں جبکہ مزید 200ارب روپے کی لاگت سے خضدار ،کوئٹہ اور ڈی آئی خان روڈ کی تعمیر پر خرچ کئے جائیں گے‘ایف ڈبلیو او نے انتہائی مشکلات کے باوجود گوادر پورٹ کو فعال کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے ۔ وزیر اعظم نے منصو بے کی تعمیر کے دوران جان کی قربانی دینے پرایف ڈبلیو او کے 40 شہداءکو خراج عقیدت پیش کیا۔انہوں نے خضدار،گوادر اور رتو ڈھیرو روڈ 2017میں فعال کرنے جبکہ چمن خیبر روڈ کی بحالی کا بھی اعلان کیا۔وفاقی حکومت نے فری ٹریڈ زون اور گوادر سٹی کی ترقی کیلئے 25 ارب روپے جاری کئے ہیں‘گوادر میں پچاس بستروں کے حامل اسپتال کو تین سو بستروں تک اپ گریڈ کیا جائیگا‘ مطلوبہ افرادی قوت کی ضرو ر یا ت پوری کرنے کیلئے گواد ر میں ایک یونیورسٹی اور ایک ٹیکنیکل و ووکیشنل ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ کا قیام بھی عمل میں لایا جائیگا۔شاہ نورانی مزار پر دہشت گرد حملے کے حوالے سے وزیر اعظم نے کہا کہ اس قسم کے بزدلانہ حملے دہشت گردی کے خاتمے سے متعلق ہمارے ارادوں کو کمزور نہیں کر سکتے‘پاکستان کو قائد اعظم کے وژن کے مطابق بنانے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے‘سی پیک کے دشمن پاکستان اور چین کے دشمن ہیں۔بعد ازاں وزیر اعظم پا کستان نے پائلٹ پر وجیکٹ کے پہلے تجارتی قافلہ کی روانگی کا افتتاح کیا ۔ تقر یب میں تینوں مسلح افواج کے سر براہان اور مختلف ملکوں کے سفیروں کے علاوہ قومی سلامتی کے مشیر ناصر جنجوعہ، وفاقی وزراء میر حاصل خان بزنجو، جنرل (ر) عبدالقادر بلوچ، فضل الرحمن، صوبائی وزیر صحت رحمت صالح ، صوبائی وزیر تعلیم عبدالر حیم زیار ت وال ،بلوچستان اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر مو لانا عبدالواسع اور دیگر اعلیٰ عسکری او ر سول حکام شر یک تھے‘پہلا تجارتی قافلہ بذریعہ کا ر گو شپ وسطی ایشائی سمیت افریقی ممالک میں روانہ ہوگیا۔