لاہور،کراچی (نمائندہ خصوصی، سٹاف ر پو ر ٹر) امیرجماعت اسلامی سراج الحق نے ایف سی آرکے خاتمہ کے لیے 60 روز کی ڈیڈ لائین دیتے ہوئے اسلام آباد کی جانب مارچ کا اعلان کردیا۔اتوار کو المرکز اسلامی پشاور میں ایف سی آر نامنظور گرینڈ قبائلی جرگہ ہوا جس کے مہمان خصوصی سینیٹر سراج الحق تھے۔سراج الحق نے جرگہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ14سو کلومیٹر سرحد کی حفاظت کرنے والے ایک کروڑ قبائلی چالیس ایف سی آرز کی جیل میں قید کی زندگی گزار رہے ہیں۔انھوں نے کہا کہ قبائلی عوام کے لیے کوئی یونیورسٹی نہیں۔مریض کو سینکڑوں کلومیٹر دور پشاور کے ہسپتال لایا جاتا ہے،ان کے لیے کوئی عدالت نہیں ان کی آواز سننے اور قانون سازی کے لیے کوئی ادارہ نہیں۔ ان کی صوبائی اسمبلی میں کوئی نمائندگی نہیں۔ قومی اسمبلی میں ا ن کے نمائندوںکو قانون سازی کا حق حاصل نہیں۔انھوں نے کہا ہم حکومت کو سرتاج عزیز کمیشن رپورٹ پر عملدرآمد کے سات روز دیتے ہیں۔ اگران سات دنوںمیں ایف سی آرز کا خاتمہ نہ کیا گیا اور دو ماہ میں عملدرآمد کے حوالے سے نظرا ٓنےو الے اقدامات نہ ہوئے تو تمام قبائیلیوں کو ساتھ لے کر اسلام آباد کی طرف مارچ کریں گے۔امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے اہل سندھ کو سندھی ثقافتی ڈے پر دلی مبارکباد دیتے ہوئے کہا ہے کہ سندھ باب الاسلام ہے اوراجرک وسندھی ٹوپی اسلامی ثقافت کی پہچان ہے،بھنگڑے ناچ اورخواتین کو سڑکوں پرلانا ہرگز سندھ کی ثقافت نہیں ہے، انہوں نے کہا کہ اہل سندھ اس دن نفرتوں اور جاہلانہ رسومات کے خاتمے، محبتوں کے فروغ اور سندھ کی اسلام دوستی، مہمان نوازی اور ایک دوسرے کی خیرخواہی سمیت اپنی شاندار روایات کو اجاگر کریں\۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ ہر شخص کو اپنی زبان اور ثقافت سے محبت ہوتی ہے جو ان کی شناخت ہوتی ہے۔سندھی زبان سمیت پاکستان کی تمام علاقائی زبانیں ایک گلدستہ کی مانند ہیں۔