کراچی (شکیل یامین کانگا / اسٹاف رپورٹر) بارہ سال بعد پاکستان میں ڈیوس کپ ٹائی کا انعقاد ایک بار پھر خطرے میں پڑ گیا ہے، ایران نے سیکوریٹی خدشات کا اظہار کرتے ہوئے انٹرنیشنل ٹینس فیڈریشن کو مطلع کیا ہے کہ وہ آئندہ فروری میں ڈیوس کپ ٹائی کھیلنے پاکستان نہیں جانا چاہتے۔ یاد رہے کہ انٹرنیشنل ٹینس فیڈریشن نے گزشتہ ماہ پاکستان ٹینس فیڈریشن کو ایران کے خلاف ڈیوس کپ مقابلوں کی میزبانی کی اجازت دی تھی ۔ پی ٹی ایف نے ایشیا اوشینا گروپ ٹو مقابلے کی تیاری شروع کردی تھی۔ لیکن اب انٹرنیشنل فیڈریشن پاکستانی حکام کو تحریری طور پر آگاہ کیا ہے کہ ایران نے پاکستان کے حالات بہتر نہ ہونے کے باعث ڈیوس کپ ٹائی نیوٹرل وینیو پر کرانے کی تجویز دی ہے۔ اس سلسلے میں جنگ کے رابطے پر پی ٹی ایف کے سیکرٹری خالد رحمانی کا کہنا تھا کہ ایران نے ٹائی کے خلاف اپیل کیلئے دیے گئے وقت سے فائدہ اٹھاتے ہوئے نیوٹرل مقام پر کھیلنے کی خواہش ظاہر کی ہے۔ ہم نے بھی آئی ٹی ایف کو جوابی خط لکھا ہے جس میں کہا گیا ہے ایران کی مختلف ٹیمیں گزشتہ پانچ سال میں 16سال بار پاکستان آئی ہیں اور 2016 میں تو ان کی چار ٹیمیں اسنوکر، ووشو، کبڈی اور اسکواش ایونٹس میں حصہ لے چکی ہیں اس وقت انہیں سیکورٹی مسائل کا سامنا نہیں تھا۔ پی ٹی ایف پرامید ہے کہ آئی ٹی ایف ہماری جانب سے پیش کئے گئے جواب پر غور کرے گی اور اپنا مثبت فیصلہ دے گی۔ اس سے آسٹریلوی ٹیم نے بھی بھارت میں سیکورٹی خدشات کا بہانہ بنا کر جانے سے گریز کیا تھا جس پر آئی ٹی ایف نے بھارت کو واک اوور دیدیا تھا۔ ہم واک اوور نہیں کھیلنا چاہتے ہیں ہم نے اسلام آباد میں ٹائی کی تیاریاں شروع کردی ہے۔ ہم آئی ٹی ایف کے مثبت جواب کا انتظار کریں گے۔