لندن (مرتضیٰ علی شاہ) برٹش پاکستانی انٹر برینوئر جواد سہراب ملک نے اپنے بھائی بیرسٹر فہد ملک کے قتل پر انصاف کے حصول کی مہم میں مدد کرنے پر وزیر داخلہ چوہدری نثار علی، پاکستان کی اعلیٰ عدلیہ کا شکریہ ادا کیا ہے۔ فہد ملک کو اسلام آباد میں گینگسٹرز نے قتل کردیا تھا۔ دی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان کے بھائی کو14اگست کو اسلام آباد میں اس وقت قتل کیا گیا جب وہ پیشہ ورانہ فرائض انجام دے رہے تھے۔ جواد سہراب ملک نے چوہدری نثار کا شکریہ ادا کیا کہ اسلام آباد پولیس اور فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی نے میرے بھائی کے قتل کے ملزموں راجہ ارشد اور نعمان کھوکھر کو گرفتار کرلیا۔ انہوں نے کہا کہ ابتدا میں ہمیں پولیس اور سسٹم سے کوئی امید نہیں تھی کیونکہ گینگ لیڈرخود کو قانون سمجھتے تھے، تاہم چوہدری نثار علی نے پولیس کو حکم دیا کہ وہ تحقیقات مکمل کرکے دہشت گردوں کو گرفتار کرے، ابتدا میں پولیس میں موجود بعض آفیشلز اس کام کو ناممکن بنا رہے تھے کیونکہ وہ مبینہ طور پر گینگسٹرز کے پے رول پر تھے، انہوں نے کہا کہ وفاقی وزیر کی جانب سے تحقیقات ایک دیانتدار پولیس آفیسرز کو ٹرانسفر کرنے پر جلد نتیجہ سامنے آیا۔ سپریم کورٹ نے بھی سوموٹو نوٹس لیا، جس کی وجہ سے ملزمان کی گرفتاری میں مدد ملی، بصورت دیگر کوئی امید نظر نہیں آتی تھی، دارالحکومت میں اس گینگز کے ارکان ’’ٹرپل تھری‘‘ کے نام سے جانے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب بااثر گینگسٹرز نے فہد ملک کو قتل کیا تو یہ سوچا تھا کہ یہ بھی کوئی عام آدمی ہوگا، حالانکہ وہ ایک معروف بزنس مین اور پاکستان کی سیاسی فیملی سے تعلق رکھتا ہے۔ ان کے ماموں محمد میاں سومرو گورنر سندھ، چیئرمین سینیٹ اور قائم مقام صدر رہ چکے ہیں۔ جواد ملک کو خود بھی قانونی امور پر گرفت ہے اور انہوں نے اپنے بھائی کے قاتلوں کی گرفتاری اور انصاف کے لئے متعدد سطحوں پر کمپین چلائی تاکہ قاتلوں کو سزا دلوائی جاسکے۔ فہد ملک نے پسماندگان میں دو بیٹے چھوڑے ہیں جن کی عمر 10 سال سے کم ہے، انہوں نے کہا کہ فہد ملک کے پاس لندن اور دبئی میں رہنے کا چوائس تھا مگر وہ پاکستان سے محبت کرنے والے برٹش پاکستانی تھے، پیسہ بنانا ان کا مقصد نہیں تھا وہ اپنے کام کے ذریعے فرق کو نمایاں کرنا چاہتے تھے، وہ ہمیشہ مخیر کاموں میں مصروف رہے اور لوگوں کی مدد کی، مادر وطن کے لئے ان کے بڑے پلان اور خواب تھے مگر قاتلانہ حملے نے ان کی زندگی مختصر کردی۔ جواد ملک نے بتایا کہ سسٹم میں لوپ ہول کی وجہ سے کس طرح ایک کے بعد دوسری مشکل کا سامنا کرنا پڑا، انہوں نے کہا کہ میں نے سسٹم کو شکست دینے اور بھائی کے قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچانے کو اپنا مشن بنایا، ہم نے بطور فیملی یہ فیصلہ کیا تھا کہ انصاف کے حصول کی خاطر ہم کسی دبائو کے سامنے نہیں جھکیں گے اور نہ کوئی کمپرو مائز کریں گے، ہم اس سسٹم کے خلاف ہیں جو بدنام دہشت گردوں سے تعلق رکھتا ہے لیکن اللہ کی مدد سے فتح انصاف کی ہوگی۔