لاہور(نمائندہ خصو صی،ایجنسیاں)امیرجماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ ساری قوم کی نظریں پاناما کیس پر لگی ہیں، پاناما لیکس پر عدالت سے مایوسی ہوئی ۔ عدالت کو اس نازک موڑ پر چھٹیاں نہیں کرنی چاہیے تھیں۔ طارق فاطمی کے بیان ٹرمپ اور ہمارے وزیر اعظم کامزاج کاروباری ہے نے کئی سوالات پیدا کرد یئے ہیں،کرپشن کے اس معاملہ کی وجہ سے ملک و قوم کو خطرات لاحق ہیں،مودی کوپھر بتاتاہوں کہ اگر تم نے پانی بند کیا تو ہم تمھاری گردن دبوچ لیں گے۔ طارق فاطمی کے بیان کہ ٹرمپ اور ہمارے وزیر اعظم کامزاج کاروباری ہے نے کئی سوالات پید اکرد یئے ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے پشاور یونیور سٹی کیمپس میں اسلامی جمعیت طلبہ کے زیر اہتمام سٹوڈ نٹ فیسٹیول کے تیسرے روز آخری سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ حکمرا نو ں نے پاکستان کو میدان جنگ بنانے کے عوض امریکی ڈالرزکے ملنے کا اعتراف کیا تھاقوم کو بتایا جائے کہ وہ ڈالر کہاں اورکس کی جیب میں گئے ؟ انہوں نے کہا کہ ایسی قیادت جن کا پیسہ باہر اور بچے باہر کے سکول میں پڑھتے ہیں، ملک و قوم کو ترقی نہیں دے سکتی۔ انہوں نے کہا کہ سندھ اسمبلی میں پیش کیا جانے والا بل نظریاتی اور آئینی کرپشن ہے۔ سندھ حکومت اس قانون کو واپس لے ورنہ یہی قانون ان کے گلے کی ہڈی بن جائیگا۔ دریں اثنا امیرجماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے جمعرات کو سینیٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں افسوس ہے کہ پانامہ لیکس کو آٹھ ماہ گزرنے کے بعد بھی حکومت نے کرپشن کے خاتمہ کیلئے قومی اسمبلی میں کوئی قانون سازی نہیں کی۔ حکومت اپنا وقت گزار کر رات گئی بات گئی والا معاملہ چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سپیکر کی یہ رولنگ غلط ہے کہ یہ مسئلہ عدالت میں ہے اور اس پر قومی اسمبلی یا سینیٹ میں بات نہیں ہوسکتی۔ انہوں نے کہا کہ کیا وزیر اعظم اسمبلی کے فلور پر دیئے گئے بیان کو عدالت میں گپ شپ قرار دیکر اسمبلی کی توہین کرسکتا ہے۔