باغ(نمائندہ جنگ) انصار الامہ پاکستان کے امیر مولانا فضل الرحمن خلیل نے کہا ہے کہ بھارت کی جانب سے آئے روز کنٹرول لائن پر بلا اشتعال فائرنگ کے پیش نظر حکومت آزاد کشمیر فوری طور پر اعلان جنگ کرے بھارتی عزائم کھل کر ساری دنیا کے سامنے آچکے ہیں بھارت صرف طاقت کی زبان سمجھتا ہے کنٹرول لائن کی مسلسل خلاف ورزی پر حکومت پاکستان کو دوٹوک موقف اختیار کر تے ہوئے بھارت کو اپنی سفارتی مہم کو تیز کردینا چائیے تاکہ بھارت مذاکرات پر آمادہ ہو سکے۔ سرتاج عزیز کو بھارت نہیں جانا چائیے تھا ان کے ساتھ جو سلوک ہوا یہ ہماری خارجہ پالیسی کی کمزوری کے باعث ہے ہم اس کی مذمت کرتے ہیں پاکستانی سیاست دانوں کو اپنے جھگڑے چھوڑ کر مسئلہ کشمیر کے لیے ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا ہو جانا چائیے حکومت پاکستان بیس کیمپ کی حکومت کو مکمل طور پر بااختیار کرے تاکہ بیس کیمپ کی حکومت کشمیر کا کیس جاندار انداز میں خود لڑ سکے جن مقاصد کے لیے بیس کیمپ بنایا گیا تھا وہ مقاصد پورے نہیں ہو رہے ہیں اور وہ سارے مقاصد سیاست اور انتخابات کی نظر ہو رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے دورہ باغ کے دوران میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا مولانا فضل الرحمن خلیل نے کہا کہ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے اور ہمیں کشمیریوں کے ساتھ ہمدردی یکجہتی اور ان کی بھرپور مدد کرنا چاہتے ہیں ہم بھارت سے مذاکرات نہیں کرنا چاہتے بلکہ جہاد کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ جنرل پرویز مشرف نے کشمیر کا بیڑہ غرق کردیا اور بارڈر لائن سیز کردی انہوں نے کہا کہ دونوں اطراف کے سیاسی قائدین ووٹ لینے کے لیے کشمیر کا نام استعمال نہ کریں آزاد کشمیر بیس کیمپ ہے اقوام متحدہ مسئلہ کشمیر حل نہیں کروا سکتا انہوں نے کہا کہ مودی نے مقبوضہ کشمیر کے الیکشن میں ڈالر تقسیم کیے لیکن وہ ایک سیٹ بھی حاصل نہ کر سکا۔