اسلام آباد(ایجنسیاں) وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہاہے کہ وہ وزارت عظمیٰ کے امیدوار نہیں ‘وزیراعظم بنناچاہتاتوکئی مواقع تھے‘کسی کی پیٹھ پر وارکیااورنہ چور دروازے سے کسی عہدے کی خواہش ہے‘کسی کے خلاف سازشیں کرنا میراوطیرہ نہیں‘ عزت عہدوں میں نہیں کردار میں ہوتی ہے ‘جوکہتاہوں منہ پر کہتاہوں‘‘زرداری کی واپسی کسی ڈیل کا نتیجہ نہ حکومت نے انہیں کوئی گارنٹی یا یقین دہانی کرائی ہے‘ز رداری کو پاکستان واپس آنے کیلئے کسی ڈیل کی ضرورت نہیں، ان کا نام ای سی ایل میں ہے نہ ان پر کوئی پابندی ہے‘پیپلز پارٹی مجھ سے اس لئے ناراض ہے کہ میں نے ایف آئی اے میں کرپشن کے ان کیسوں پر کارروائی کو آگے بڑھایا جو انہوں نے اپنے دور میں روک رکھی تھی‘ نیب کے بہت سے قوانین غلط ہیں جو تبدیل ہونے چاہئیں‘ پلی بارگین چوروں اورلٹیروںکو راستہ دینے کے مترادف ہے‘حکومت اور اپوزیشن ملکرنیب کا چیئرمین لگائیں گے تواحتساب کیسےممکن ہوگا ‘ یہ اختیارسپریم کورٹ کے پاس ہوناچاہئے‘قومی احتساب بیوروکو انتظامی اورمالی خود مختاری دی جائے‘ مشرف نے جو بیان دیا ہے وہ حقائق کے برعکس ہے‘ مشرف کو بیرون ملک بھجوانے کیلئے کسی نے دباؤ نہیں ڈالا اور نہ ہی ای سی ایل سے نام نکالنے کیلئے کہا ‘جب ٹرائل کورٹ نے مشرف کا نام ای سی ایل اے نکالا تھا تو کہیں نہ کہیں سے سفارش آئی تھی مگرحکومت نے انکار کردیا تھا ‘ میڈیا احتساب کرسکتا ہے مگرآئندہ الیکشن میں بہتر فیصلہ عوام کرینگے‘ خانانی اینڈ کالیا کیس میں دوہفتوں میں اہم پیشرفت ہوگی۔ وہ ہفتہ کو یہاں پنجاب ہاؤس میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کررہے تھے ۔ چوہدری نثار کا کہناتھاکہ وہ 35سال سے سیاست میں ہیں‘ وزیراعظم بننے کے کئی مواقع آئے تھے لیکن میں نے کبھی کسی کی پیٹھ میں چھرا نہیں گھونپا اور نہ ہی کسی عہدے کیلئے ساز ش کی ‘میں نے اپنی ثابت قدمی سے عزت کمائی ہے‘کوئٹہ کمیشن رپورٹ کا جواب سپریم کورٹ میں دوں گا‘ حکومتی کارکردگی پر جج بن کر فیصلہ نہیں کرسکتا‘یہ فیصلہ عوام ہی کریگی‘ان کا کہناتھاکہ ڈیل کا لفظ میڈیا کیلئے انتہائی پسندیدہ بن گیا ہے‘حکومت کے ساتھ آصف زرداری کی نہ تو کسی قسم کی ڈیل ہوئی اور نہ ہی حکومت نے ان کی وطن واپسی کے معاملے پر کوئی یقین دہانی کرائی ہے‘زرداری کانام ای سی ایل میں تھا اور نہ ہی ان کے پاکستان آنے پر پابندی عائد تھی‘کراچی میں رینجرز کی کارروائی کا زرداری کی واپسی سے کوئی تعلق نہیں ہے۔