جمعیت علمائے اسلام ف کے امیر مولانا فضل الرحمان نے کوہاٹ کے جلسے میں عمران خان اور تحریک انصاف پر تنقید کے وار کیے، کہا کہ الیکشن کے بعد کچھ لوگ آئے کہ تحریک انصاف سے صلح کرلوں، میں نے کہا ذاتی جنگ نہیں، جس بنیاد پراختلاف کیا اس پر قائم ہوں، نظریے اورعقیدے پر کوئی مصالحت نہیں ہوسکتی ۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ مجھے کہا گیا دو تین سال سے میری تقریریں نوٹ کی جارہی ہیں، میں نے تسلیم کیا کہ عمران خان کو یہودی لابی کا ایجنڈا کہتا ہوں اور یہ جنگ تہذیبوں کی جنگ ہے، ان کی طرف سے آنے والے تسلیم کرتے ہیں کہ میری باتیں ٹھیک ہیں۔
انہوں نے اسی تقریر میں عمران خان کے فیصلوں کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ میں ان لوگوں سے کیا ڈروں جن کی کوئی زبان نہیں ، صبح کچھ اور شام میں کچھ کہتے ہیں، یہ تضادات کا مجموعہ ہیں، کہاں گئے ان کے دھاندلی کے الزامات؟
مولانا فضل الرحمان کا تحریک انصاف کو مخاطب کرکے مزید کہنا تھا کہ اپنے صوبے کاحساب لیں، خیبر بینک میں ایسا فراڈ ہوا کہ ایم ڈی نے باقاعدہ اخبار میں اشتہار دے دیا، جب آپ اور آپ کے وزیراعلیٰ احتساب کی گرفت میں آئے تو احتساب کمیشن کے چیرمین کو مستعفی ہونے پر مجبور کیا، بین الاقوامی سروے والے کہتے ہیں کہ آج خیبر پختونخوا کرپشن میں نمبر ون ہے ۔
مولانا فضل الرحمان کا مزید کہنا تھا کہ ہم اپنے مقصد کی جنگ لڑرہے ہیں ، اگرچہ ہم ن لیگ کے اتحادی ہیں لیکن نظریے پر حرف آتا ہے تو ہم میدان میں آجاتے ہیں۔