راولپنڈی (سٹاف رپورٹر) محکمہ اینٹی کرپشن راولپنڈی نے 2016میں رشوت لینے والے 17ملازمین کورنگے ہاتھوں گرفتارکیا۔اوراس دوران مجسٹریٹ کی نگرانی میں قانونی کارروائی کرتے ہوئے ان سے مجموعی طور پررشوت میں لئے گئے پندرہ لاکھ 53ہزارروپے برآمدکئے ۔اینٹی کرپشن حکام نے سال کے دوران بیشترریڈپولیس، محکمہ مال کے ملازمین کے خلاف کئے جبکہ اس دوران سیکرٹری آرٹی اے کے عملے اورمحکمہ ایکسائزاینڈٹیکسیشن کے ملازمین کے خلاف بھی کارروائی کی گئی لیکن پورے سال میں راولپنڈی ریجن میں بدعنوانی اورکرپشن کے الزام میں کسی بڑے افسریاسرکاری اہلکارکے خلاف کارروائی نہیں کی گئی۔ اینٹی کرپشن عملے نے ساری کارروائی کم گریڈوالے والے ملازمین بالخصوص کلرکوں،پٹواریوں یاپولیس تک محدودرکھی ،ادھراینٹی کرپشن حکام کاکہناہے کہ جب تک ادارے کوخودمختارنہیں بنایاجاتااس وقت بڑی ،گندی مچھلیوں پر ہاتھ ڈالنا مشکل ہے جب کہ کسی بھی ریڈکے لئے سائل ڈائریکٹراینٹی کرپشن کودرخواست دیتاہے جس پرکسی سرکل آفیسرکوریڈکرنے کے احکامات جاری کئے جاتے ہیں جوڈسٹرکٹ اینڈسیشن جج سے ریڈکیلئے، جوڈیشل مجسٹریٹ کے لئے درخواست کرتاہے کہ جن کی نگرانی میں ریڈکیاجائے ،اس عمل کوآسان بنانے کے لئے بہترہوگاکہ محکمہ اینٹی کرپشن کے لئے الگ سے ایک جوڈیشل مجسٹریٹ کاتقررکردیاجائے جوضرورت کے وقت اپنی نگرانی میں ریڈکراسکے اورمحکمہ میں براہ راست بھرتیاں کی جائیں دوسرے اداروں سے ڈیپوٹیشن پرافسروں کورکھنے سے بھی خرابیاں پیداہورہی ہیں ۔