• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نیب پر اراکین پارلیمنٹ کی کمیٹی بنائی جا رہی ہے ،ایاز صادق

لاہور(نمائندہ خصو صی) سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا ہے کہ ہر ادارہ اپنے دائرہ میں رہ کر کام کر رہا ہے اور کرتا رہے گا۔ پاکستان میں وقت کے ساتھ جمہوریت مستحکم ہو گی۔ نیب کے حوالے سے قومی اسمبلی اور سینٹ کے ارکان پر مشتمل کمیٹی بنائی جا رہی ہے۔ کمیٹی احتساب کے عمل میں ترامیم پر کام کرے گی، سب جانتے ہیں قومی ایکشن پلان کے اچھے نتائج ہیں اورجو چیز اچھی ہو اسے جاری رکھنے میں کوئی حرج نہیں۔ انتخابی اصلاحات کے حوالے سے پارلیمانی کمیٹی کا کام آخری مراحل میں ہے ، توقع رکھتا ہوں آئندہ ایک دو ماہ میں یہ قانون پاس ہو جائے گا۔ قومی اسمبلی کی مدت چار سال کرنے کی تجویز نہیں دی گئی اس پر گفتگو کی گئی ہے۔ گزشتہ روز میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سردار ایاز صادق نے کہا کہ میں آئینی طور پر اسمبلی کا سپیکر ہوں یہ اللہ تعالیٰ ، قیادت اور پارٹی کی مہربانی ہے، ان کا کہنا تھا کہ 2013ء سے اب تک بہت سے ایسے مراحل آئے جب کوئی انگلی اٹھنے کی بات کرتا اورکوئی نظام کے خاتمہ کی۔  ایاز صادق کا کہنا تھا کہ جب جماعت نے مجھے سپیکر بنایا  تو اس کے بعد میں جماعت کے معاملات سے دور ہوں مگر میں جماعت سے پوچھ کر میڈیا کو بتا دوں کہ وہ سندھ میں کوئی سرگرمی کیوں نہیں کر رہے یا کم کر رہے ہیں۔  جوبھی رکن بن کر آئے گا چاہے وہ آصف زرداری ہو یا بلاول بھٹو انہیں ایوان میں خوش آمدید کہوں گا، وہ  بھی ایوان کا حصہ ہوں گے جس طرح دیگر ارکان ہیں۔نیب کے حوالے سے پارلیمانی کمیٹی کےلئے حکومت کی طرف سے نام آ گئے ، اپوزیشن کی طرف سے نام آنا باقی ہیں اورسینٹ سے بھی آچکے ہیں،یہ کمیٹی احتساب کے عمل میں ترامیم پر کام کرے گی۔ حکومت قومی اسمبلی  جبکہ اپوزیشن سینیٹ میں قانون لے کر آئی ہے۔انتخابی اصلاحات کے حوالے سے پارلیمانی کمیٹی بنی تھی اس کی سب کمیٹی بنا دی گئی  جس نے درجنوں اجلاس کئے ہیں، اس کمیٹی نے جو مجوزہ قانون بنایا وہ مین کمیٹی کے پاس گیا جس نے یہ فیصلہ کیا کہ اس کو ایوان میں پیش کیا جائے۔ انتخابی اصلاحات کمیٹی میں ہر جماعت کے نمائندے موجود ہیں مگر چیئرمین سینیٹر اسحاق ڈار نے فیصلہ کیا کہ اراکین قومی اسمبلی و سینیٹ  کی تجاویز بھی آ جائیں اور ایک ماہ کی مدت دی جو جنوری کے آخر میں ختم ہو جائے گی۔
تازہ ترین