برفباری کے دوران شاہراہوں کو کھلا رکھنے کیلئے ان پر نمک ڈالا جاتا ہے لیکن اس بار بلوچستان میں کسی بھی مقام پر نیشنل ہائی وے اتھارٹی نے سڑکوں پر نمک پاشی نہیں کی ۔
شمالی بلوچستان کے بیشتر علاقوں میں 2 روز سے شدید برفباری کا سلسلہ جاری ہے، جس کے باعث تمام اہم قومی شاہراہیں اور رابطہ سڑکیں بند ہوگئی ہیں۔
ایسے میں ٹریفک کی روانی کو برقرار رکھنے کے لئے بلڈوزر کے ذریعہ برف ہٹائی جاتی ہے، سڑک پر نمک چھڑکا جاتا ہے، جس سے سڑک پر پھسلن اور حادثات کا امکان کم ہوجاتا ہے اور سڑک بھی محفوظ رہتی ہے، اس بار نمک پاشی نہ ہونے کی وجہ سے مختلف شاہراہوں پر برف جم گئی ہے۔
ڈپٹی کمشنر چمن قیصر ناصر کا کہنا ہے کہ این ایچ اے کی جانب سے ابھی تک نمک پاشی کے لیے عملہ دستیاب نہیں ہوسکا۔
این ایچ اے موسم سرما کے 3 ماہ کے لیے ایمرجنسی گلوبل بجٹ مختص کرتی ہے اور اس بجٹ کے تحت مختلف شاہراہوں پر ایمرجنسی کیمپ بھی لگائے جاتے ہیں تاہم اس سال نہ تو کہیں کیمپ لگائے گئے ہیں اور نا ہی این ایچ اے کا عملہ اور مشینری دکھائی دے رہی ہے ۔
مقامی انتظامیہ سرکاری اور کرائے پر حاصل کئے گئے بلڈوزر کی مدد سے سڑکوں سے برف صاف کرتی ہے تاہم مسلسل برف باری کے باعث شاہراہیں پھر بند ہوجاتی ہیں۔