لاہور ( نمائندہ جنگ)انٹر نیشنل ختم نبوت کے مرکزی امیر اور عالم اسلام کی عظیم علمی وروحانی شخصیت فضیلۃ الشیخ حضرت مولانا عبدالحفیظ مکی ساوتھ افریقہ کے تبلیغی وخانقاہی دورہ کے دوران اچانک حرکت قلب بند ہونے کی وجہ سے 70سال کی عمر میں انتقال کر گئے ۔مولانا عبدالحفیظ مکی پاکستانی نژاد سعودی شہری اور تبلیغی جماعت کی معروف شخصیت شیخ الحدیث حضرت مولانا محمد زکریا کاندھلویؒ کے خلیفہ مجاز تھے ۔مولانا عبدالحفیظ مکی پاکستان سمیت پوری دنیا میں انتہائی قابل احترام شخصیت تھے۔ ان کی تمام زندگی عقیدہ ختم نبوت کے تحفظ، تحریر وتصنیف ،دعوت وتبلیغ، مدارس اور خانقاہوں کو قائم کرنے میں گزری ۔مولانا عبدالحفیظ مکی امرتسر میں پیدا ہوئے ،پاکستان بننے کے بعدخاندان سمیت فیصل آباد منتقل ہوگے، بعد میں آپ کے والد ملک عبدالاحد مکی ؒکو سعودی شہریت ملنے کے بعد آپ سعودی عرب چلے گئے ،جہاں مولانا عبدالحفیظ مکی نے ابتدائی عصری تعلیم سعودی عرب کے تعلیمی اداروں میں حاصل کی اور بعد میں دینی تعلیم کے حصول کے لیے آپ جامعہ مظاہر العلوم سہارن پور میں داخل ہوگئے جہاں آپ ؒنے شیخ الحدیث حضرت مولانا محمد زکریا کاندھلوی دیگر نامور علماء سے تعلیم حاصل کرتے ہوئے اعلیٰ نمبروں سے سند فراغت حاصل کی۔ آپ شیخ الحدیث حضرت مولانامحمد زکریا کاندھلوی کے خادم خاص اور خلیفہ مجاز بھی تھے۔ آپ کو نوجوانی میں ہی خلافت مل گئی تھی اور آپ نے امریکہ سمیت دیگر ممالک کے تبلیغی سفر بھی کیے۔ آپ نے شیخ الحدیث حضرت مولانامحمد زکریا کاندھلوی ؒ کی مشہورتحریر کردہ بخاری شریف کی شر ح کنز المتواری 27جلدوں میں بڑے خوبصورت انداز میں شائع کرواکے پوری دنیا میں عام کیا۔مولانا عبدالحفیظ مکی نے پسماندگان میں 4بیٹے اور بیوہ سمیت لاکھوں عقیدت مند ،مریدین اور کارکن سوگو ار چھوڑےہیں۔ انٹر نیشنل ختم نبوت موومنٹ کے مرکزی نائب امیر اور مدرسہ صولیتہ (مکہ مکرمہ )کے شیخ الحدیث مولانا ڈاکٹرسعید عنایت اللہ نے کہا کہ مولانا عبدالحفیظ مکی جید عالم دین محدث اور فقہہ تھے انہوں نے عقیدہ ختم نبوت اورآزادی کشمیر کے لیے بھرپور جدوجہد کی اور دنیا بھرکے مظلوم مسلمانوں کے لیے بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے تھے ۔ ہم حضرت مولانا عبدالحفیظ مکی کے مشن کو زندہ اور جاری رکھیں گے۔ دریں اثناء مولانا عبدالحفیظ مکی کی وفات پر مختلف دینی اورمذہبی جماعتوں کے قائدین اور رہنماؤں مولانا فضل الرحمن ،مولانا سمیع الحق ،شیخ الا سلام جسٹس (ر)مفتی تقی عثمانی ،حضرت مولانا مفتی رفیع عثمانی ،ڈاکٹر احمد علی سراج ،مسجد الحرام بیت اللہ کے مدرس مولانا مکی حجازی ،مولانا الیاس چنیوٹی ا یم پی اے،علامہ طاہر محمود اشرفی ،مولانا زاہد محمود قاسمی ،مولانا قاری محمد رفیق وجھوی،جامعہ اشرفیہ لاہور کے مہتمم حضرت مولانا حافظ فضل الرحیم ،نائب مہتمم مولانا قاری ارشدعبید ،حافظ اسعد عبید ،حافظ اجود عبید ،مولانا اکرم کاشمیری ،پروفیسر مولانا محمد یوسف خان ،مولانا زبیر حسن ،حافظ خالد حسن ،مولانا فہیم الحسن تھانوی اورمولانا مجیب الرحمن انقلابی اوردیگر علماء نے اظہار تغزیت کرتے ہوئے کہا کہ مرحوم کی تمام زندگی عقیدہ ختم نبوت کے تحفظ اور اسلام کی اشاعت میں گزری انہوں نے مرحوم کے لیے جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام اور لواحقین کے لیے صبر جمیل کی دعا کی ۔