مردان(نمائندہ جنگ)ٹی ڈی ای اے۔ فافن کے زیر اہتمام تعلیم پالیسی کے حوالے سے مردان میں ایک ورکشاپ منعقد ہوئی جس میں ماہرین تعلیم، وکلاء، سول سوسائٹی کے عہدیداروں کے علاوہ ممبر صوبائی اسمبلی اور پارلیمانی سیکرٹری برائے ثقافت زاہد خان درانی نے بھی شرکت کی ۔ ٹی ڈی ای اے ۔فافن کے پروگرام آفیسر ناہید خٹک ، وقار احمد اور عزیز احمدنے ورکشاپ کے اغراض و مقاصد پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ سکولوں سے ڈراپ آئوٹ کی بڑی وجہ غربت اور کم عمری کی شادیاں ہیں حکومت کی طرف سے بنائی جانے والی تعلیمی پالیسیوں کی ناکامی کی بڑی وجہ ان پالیسیوں پر عمل درآمد کا نہ ہونا ہے پانچ سال سے سولہ سال تک بچوں کےلئے مفت تعلیم کے منصوبے پر بھی عمل درآمد نہیں ہوا ۔2030کی مجوزہ تعلیمی پالیسی میں تعلیم بالغاں کا نظام رکھا جائے ۔اس موقع پر ممبر صوبائی اسمبلی اور پارلیمانی سیکرٹری برائے ثقافت زاہد خان درانی نے کہا کہ صوبائی حکومت نے تعلیم کے شعبے میںمیرٹ کو یقینی بنانے کے لیے اہم اقدامات کئے ہیں ۔