اسلام آباد(نمائندہ جنگ) وفاقی وزیر پیٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ کرک سے روزانہ دو کروڑ روپے کی گیس چوری ہورہی ہے۔ سینیٹ کی ذیلی کمیٹی پیٹرولیم کےاجلاس میں شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ گیس چوری میں پولیس اور ضلعی انتظامیہ بھی ملی ہوئی ہےکٹے کنکشن انتظامیہ واپس جوڑ دیتی ہے بلوچستان میں گیس فراہمی کے لیے کمپنیاں 2لاکھ 50ہزار فی گھرانہ خیبر پختونخوا میں1لاکھ 8ہزار فی گھرانہ اور پنجاب میں 54ہزاردیتی ہیں۔ اس کے اوپر کا خرچہ وفاق اور صوبوں نے دینا ہوگا۔ سینیٹر باز محمد نے کہا کہ باہر سے آئے کارخانہ داروں نے غیر قانونی کنکشن جوڑے ہوئے ہیں۔ سینیٹر سردار اعظم موسیٰ خیل نے کہا کہ کرک میں جس شخص کے ساتھ کمپنی نے معاہد ہ کیا ہے اس پر عمل نہیں ہورہا۔ بلوچستان کے علاقے موسیٰ خیل میں گیس و تیل تلاش کے بارے میں وفاقی شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ برٹش گیس کمپنی نے کام چھوڑ دیا ہے۔ دوسرے بلاک کا کام زنوا کمپنی بھی چھوڑ گئی ہے۔ پی پی ایل حکام نے بتایا کہ سوئی میں گیس ذخیرہ صرف 8/9فیصد رہ گیا ہے۔3کروڑ اخراجات کرکے پریشر کم کیا ہے ، اگر اخراجات میں کمی نہ کی گئی تو گیس کے ذخیرے میں مزید کمی آئے گی۔او جی ڈی سی ایل کے ایم ڈی نے آگاہ کیا کہ کل 25میں سے 14بلاکس پر او جی ڈی سی ایل خود کام کررہا ہے۔ بقیہ بلاکس مشترکہ منصوبے ہیں۔ چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ تھرڈ پارٹی کو کام نہ دیا جائے۔اجلاس میں سینیٹر اعظم خان، باز محمد خان،سیکرٹری پیٹرولیم، قائم مقام ایم ڈی او جی ڈی سی ایل،ڈی جی جیالوجیکل سروے آف پاکستان ، جی ایم پی پی ایل اور اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔