• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بلدیاتی نمائندوں کو اختیارات دینا صوبائی اسمبلی کا کام ہے ،رضا ربانی

اسلام آباد ( نمائندہ جنگ) سینیٹ میں گزشتہ روز آئین کی دفعہ 140الف کے تحت مقامی حکومتوں کے نمائندوں کو سیاسی انتظامی اور مالی اختیارات دینے کے حوالے سے  متعددسینیٹروں کی تحریک التواءبحث کے لیے منظور نہ ہو سکی۔ چیئرمین سینٹ نے رولنگ دیتے ہوئے کہا کہ ہر صوبے کا الگ لوکل گورنمنٹ ایکٹ کے تحت  بلدیاتی سسٹم ہے اور اختیارات دینا صوبائی اسمبلی کا کام ہے اور صوبائی اسمبلیوں اس سلسلہ میں قانون سازی بھی کر چکی ہے ، اس لئے  تحریک التواء کورولز کے مطابق نہیں سمجھتا اور اس لئےاس کی منظوری نہیں ہو سکتی، قبل ازیں فرحت اللہ بابرنے کہا کہ مقامی حکومتوں کو اختیارات کی منتقلی سے جمہوریت مضبوط ہوگی،بیرسٹر سیف نے کہا جب آئین کی خلاف ورزی ہو رہی ہو تو بات ہو سکتی ہے ۔ مظفر حسین شاہ نے کہا سینٹ میں رولز 134 کے تحت قرارداد لا کر سینٹ کی طرف سے پیغام جاناچاہئے،تحریک التواء کی ضرورت نہیں بنتی ۔ تاج حیدر نے کہا کہ سندھ صوبائی اسمبلی کا اپنا ایکٹ ہے اس کو بھی پڑھ کر سنایا جائے۔ قائد ایوان نے کہا میں اس سے اتفاق کرتا ہوں ۔ بلدیاتی نمائندوں کو اختیارات دینا ضروری ہے اگرچہ صوبائی معاملہ ہے مگر اس پر بحث ہونی چاہئے۔ چیئرمین نے آخر میں تحریک التواء کو رولز کے مطابق قرار نہ دیتے ہوئے  بحث کے لیےمنظونہ کی،بعد ازاں طاہر حسین مشہدی کے توجہ دلائو نوٹس پر وزیر تجارت خرم دستگیر جو کہ وزیر برائے نیشنل ہیلتھ سروسز کی عدم موجودگی میں ان کی جگہ جواب دے رہے تھے نے ایوان کو بتایا کہ ملک میں ہائیڈرو کارٹیزن ادویات رجسٹرڈ نہیں  اور نہ ہی کسی کمپنی نے رجسٹرڈ ہونے کے لئے درخواست دی ہے۔ تاہم اس دوا ہائیڈرو کارٹیزن کے انجکشن رجسٹرڈ ہیں اور وافر مقدار میں دستیاب ہیں انہوں نے کہا کہ ملک میں ٹی بی کے کنٹرول کے لئے ادویات کی کمی نہیں ہے۔
تازہ ترین