نوابشاہ (بیورو رپورٹ) پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ اگر نیشنل ایکشن پلان پر صحیح طرح عمل کیا جاتا تو دہشت گردی پر قابو پایا جا سکتا تھا۔ وزیر داخلہ چوہدری نثار کو چاہیے کہ وہ انسان بنیں۔ یہ وقت الزامات میں پڑنے کا نہیں دہشت گردی کیخلاف ملکر لڑنے کا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پی ایم یو اسپتال نوابشاہ میں سہون دھماکے کے زخمیوں کی عیادت کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ بھی انکے ہمراہ تھے۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ وزیر اعظم نواز شریف نے شہید و زخمیوں کیلئے امداد کا اعلان کیوں نہیں کیا اس پر بات نہیں کرونگا لیکن وہ یہاں آئے یہ انکا اچھا عمل ہے۔ بلاول نے کہا کہ ہم جب حکومت کی پالیسیوں پر تنقید کرتے ہیں تو وہ اسے ذاتیات پر نہ لیں وہ کسی بلیم گیم میں پڑنا نہیں چاہتے اور نہ ہی وہ وزیر اعظم اور وزیر داخلہ پر الزام تراشی کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سہون دھماکہ افسوسناک ہے اور واقعے کو سندھ کے دل پر حملہ سمجھتے ہیں۔ پیپلز پارٹی کے رہنما سینیٹرسعید غنی، قمر زمان کائرہ، مولابخش چانڈیو اور دیگر رہنمائوں نے طلال چوہدری کی طرف سے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے متعلق غیرمہذب زبان استعمال کرنے پر سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے جب بھی دہشتگردوں کو کچلنے کے لئے نیشنل ایکشن پلان پر مکمل عمل کرنے کی بات کی ہے تو وزیر داخلہ چوہدری نثار اور مسلم لیگ کے کچھ رہنمائوں کے ماتھے پر بل آجاتے ہیں۔ انہوں نے نواز شریف کو مشورہ دیا کہ وہ اپنے طوطوں کی زبانیں کنٹرول میں رکھیں۔ بلاول ہائوس میڈیا سیل کے انچارج نے مسلم لیگ (ن) کے رکن قومی اسمبلی طلال چوہدری کو کالی بھیڑ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اپنے بونے قد کو بڑھانے کے لئے طلال چوہدری جیسے لوگ بدزبانی پر اتر آئے ہیں۔ مولا بخش چانڈیو نے مسلم لیگ (ن) کے رکن قومی اسمبلی طلال چوہدری کی جانب سے بلاول کے خلاف بیان پر اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ طلال چوہدری کی بدزبانی وزیر داخلہ کی ناکامی کو نہیں چھپا سکتی۔ پاکستانی عوام اچھی طرح جانتے ہیں کہ وفاقی وزیر داخلہ مسائل کا سامنا کرنے سے قاصر ہوتے ہیں۔