برمنگھم (آصف محمود براہٹلوی) پاک چین اقتصادی راہداری جیسے میگا پراجیکٹ میں دیگر صوبوں کے مساوی آزاد کشمیر اور گلگت و بلستان کو حصہ دینے کے لئے برٹش کشمیریوں نے10 نکاتی چارٹر آف ڈیمانڈ پیش کردیا۔ ایک نمائندہ اجلاس جس میں پاکستان فورم کے چیئرمین و جمعیت علماء اسلام کے قاری تصورالحق، کشمیر تحریک انصاف مڈلینڈز کے چیف آرگنائزر چوہدری خادم حسین، پاکستان پیپلز پارٹی کے چوہدری شاہ نواز، وقار اسلام کیانی، تحریک کشمیر برطانیہ کے مفتی عبدالمجید ندیم، جموں و کشمیر پیپلز پارٹی کے سردار اخلاق احمد ایڈووکیٹ، کشمیر کنسرن کے ساجد یوسف، جمعیت علماء اسلام کے عمران الحق، مولانا ارشد کمیونٹی رہنما، راجہ ذوالقرنین، حکیم محفوظ، زاہد خٹک، معین صحرائی، ناصر راجہ، شکیل ڈار، PTI کے رہنما غضنفر محمود، بشار چوہدری سمیت آزاد کشمیر کی سیاسی و سماجی جماعتوں کے رہنمائوں نے شرکت کی۔ چارٹر آف ڈیمانڈ کے نکات درج ذیل ہیں۔1…میرپور ائرپورٹ کا قیام عمل میں لایا جائے تاکہ آزاد کشمیر اور بالخصوص اہل میرپور جن کی کثیر تعداد بیرون ممالک آباد ہے ان کو تیز ترین رابطہ، سرمایہ کاری اور تجارت کی سہولت مل سکے۔ 2…میرپور، مظفر آباد، مانسہرہ، موٹرے جو ٹرپل ایم، موٹروے کے نام سے سی پیک میں شامل ہے کو ہر ضلعی سطح سے منسلک کرنے کے لئے بین الاضلاع روابط کو کھلی کشادہ اور پختہ سڑکوں سے روابطہ کو مستحکم کیا جائے۔3…آزاد کشمیر کو لوڈشیڈنگ سے مستثنیٰ قرار دیکر منگلا ڈیم کے قیام کے وقت فری بجلی کا وعدہ پورا کیا جائے۔ خطے کو صرف350میگاواٹ کی ضرورت ہے۔ جبکہ منگلا ڈیم سے ہزاروں میگاوٹ بجلی پاکستان کو روشن کرنے کے لئے مہیا کی جاتی ہے۔ لہٰذا برٹش کشمیری مطالبہ کرتے ہیں کہ منگلا ڈیم کی رائیلٹی دی جائے تاکہ آزاد خطہ خودکفیل ہونے کی جانب قدم اٹھا سکے۔4…ہر ضلعی ہیڈ کوارٹر ہسپتال کو اپ گریڈ کیا جائے اور چونکہ بارڈز پر آئے روز کراس بارڈر ٹیررازم ’’دہشت گردی‘‘ سے نمٹنے کے لئے سیکورٹی فوسرز، پیرامیڈیکل سٹاف میں اضافہ کے ساتھ ساتھ ایئرایمبولینسز سمیت سی پیک کے44ہسپتالوں میں سے پانچ بڑے فل آپشنل ہسپتال آزاد کشمیر کو دیئے جائیں۔ متاثرین کی فوری امداد کے لئے بین الاضلاحی سڑکوں کا پختہ کشادہ ہونا بھی ناگزیر ہے۔ 5…پاکستان آزاد کشمیر کے درمیان رابطوں کو مزید تیز مضبوط اور مستحکم بنانے کے لئے موٹرویز سمیت ریلویز لنک دیا جائے۔ جبکہ کھڑی شریف تک سنہرا پر جہلم کے ساتھ ساتھ پہلے ہی سے ٹریک موجود ہے اسے بحال کرکے میرپور، بھمبر تک لے جایا جائے۔ 6…متاثرین منگلا ڈیم کی مکمل بحالی کا پیکیج دیا جائے۔ واپڈا نے کافی حد تک کام کئے مگر اب بھی زیادہ تر متاثرین کھلے آسمان تلے بے یارو مددگار زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ پاکستان کو روشن رکھنے کے لئے اہلمیرپور نے دو مرتبہ قربانیاں دی ہیں۔ 7…ووکیشنل یونیورسٹی کا قیام عمل میں لایا جائے۔ آزاد کشمیر میں لٹریسی ریٹ پاکستان کی نسبت خاصا بہتر ہے۔ نوجوانوں کو ٹیکنیکل کورسز کروائے جائیں تاکہ مختلف شعبہ جات میں نوجوان بہتر روزگار حاصل کرکے خاندان کی کفالت کرسکیں۔ 8…میرپور میں گیس کی مکمل فراہمی کی جائے۔ انڈسٹری کا پہیہ چلانے کے لئے انرجی کا تسلسل سے جاری رہنا ناگزیر ہے۔ 9…آزاد کشمیر میں بے روزگاری کے خاتمہ کے لئے ہر ضلعی سطح پر وہاں کے حالات اور نوعیت کو سامنے رکھتے ہوئے انڈسٹریز زون کا قیام عمل میں لایا جائے۔10…آزاد کشمیر، گلگت، بلتستان قدرتی حسن سے مالا مال علاقوں کو مزید دلچسپ اور حسین بنانے کے لئے اور سیاحوں کو ان قدرتی مناظر تک پہنچنے کےلئے سڑکوں کو کشادہ کیا جائے۔ اس سے سیاحت کو فروغ ملنے کے ساتھ ساتھ آزاد خطہ کا خودکفالت کی جانب اہم اقدام ہوگا۔ سیاحت کے فروغ سے بیرون ممالک کے عوام آزاد خطہ کی خوشحالی اور مقبوضہ کشمیر کی محکومی سے خوب آگاہی حاصل کر سکیں گے۔