• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حیدر آباد، ارب پتی پولیس ہیڈکانسٹیبل اور بیٹاگرفتار ،پونے 2؍ارب روپے کے مالک

حیدرآباد ( بیورو رپورٹ) نیب کراچی کی اسپیشل ٹیم اوررینجرزنے آمدنی سے زائد اثاثے بنانے سرکاری اداروں کے افسران کی بلیک منی سے کروڑوں روپے مالیت کی جائیدادیں اثاثے خریدنے‘ ان کے فرنٹ مین کے طورپر کام کے الزام میں لطیف آبادنمبر9میں چھاپہ مارکر ضلع حیدرآباد کے کرپشن کے الزام میں برطرف ارب پتی پولیس ہیڈکانسٹیبل محمد یوسف خانزادہ اوراس کے حاضرسروس پولیس کانسٹیبل بیٹے عارف یوسف خانزادہ کو گرفتار کرکے اس کے مختلف گھروں اور کاروباری دفاتر پرچھاپے مارکر پونے دو ارب روپے سے زائد مالیت کے اثاثے جن میں زیورات‘ ملکی وغیر ملکی کرنسی‘ شادی ہال‘ کئی مقامات پر گھروں‘ فلیٹس ‘پلاٹوں کے کاغذات اور 10گاڑیوں کو تحویل میں لے لیاہے ‘ گرفتار ملزمان کے 20سے زائد بے نامی بینک اکاؤنٹس کابھی انکشاف‘ مختلف ناموں سے موجود 20بینک اکاؤنٹس میں سالانہ 20تا70ملین کی رقم جمع کرائی جاتی تھی ۔ملزم محمدیوسف پہلے بھی نیب کیس میں گرفتاری کے 6کروڑ روپے کی پلی بارگین کے بعد رہاہوا تھا۔ تفصیلات کے مطابق نیب کراچی کی ایک اسپیشل ٹیم نے ہفتہ اور اتوار کی درمیانی شب لطیف آبادنمبر 9بلاک ای میں سابق پویس ہیڈکانسٹیبل محمدیوسف خانزادہ کے گھرچھاپہ مارکر محمد یوسف اوراس کے بیٹے عارف یوسف کو گرفتارکرکے گھرکی تلاشی اور کھدائی کے دوران بھاری مقدار میں ملکی وغیرملکی کرنسی ‘ پرائز بانڈ‘ 39تولہ مالیت کے طلائی زیورات‘ بڑی تعداد میں پلاٹوں‘ مکانوں‘ فلیٹس کی ملکیت کی دستاویزات اور10 گاڑیاں تحویل میں لے لی ہیں جن کی مجموعی مالیت پونے دو ارب روپے سے زائد بتائی جاتی ہے ۔نیب ترجمان نے کہا ہے کہ حیدرآبادپولیس کے کرپشن کے الزام میں برطرف پولیس ہیڈکانسٹیبل محمدیوسف کے خلاف شکایات پر انکوائری کے دوران نیب ٹیم نے 25فروری کی درمیانی شب لطیف آباد نمبر 9میں واقع اس کے گھراور دیگر مقامات پر واقع دیگر گھروں ‘کاروباری دفاتر پرچھاپے مارکر محمدیوسف اوراس کے بیٹے ضلع حیدرآبادپولیس کے کانسٹیبل عارف یوسف کو گرفتار کر کے ان کی تلاشی لی جس کے دوران 3,89815لاکھ روپے نقدی‘20ملین ایرانی کرنسی جس کی پاکستانی روپے میں مالیت 64697,99 روپے ‘745 سعودی ریال مالیت 20823روپے‘ متحدہ عرب امارات درہم 3405مالیت 97187.05روپے ‘پرائز بانڈ 1,21225ملین روپے مالیت ‘ 39.4تولے وزنی طلائی زیورات مالیت 2029100 روپے‘ایک رڈو گھڑی‘ بینک اکاؤنٹس اور ٹرانزکشن کی تفصیلات جمع کرنے پر انکشاف ہوا کہ محمدیوسف کے مختلف بینکوں میں20اکانوٹس ہیں زیادہ تر ایک نجی بینک میں تھے ان اکاؤنٹس میں سالانہ 20 تا 70 ملین روپے کی رقم ڈالی اورنکالی گئی۔ تفتیش کے دوران 20بے نام بینک اکانوٹس کابھی سراغ ملا ہے جہاں بھاری رقوم موجود ہیں۔ نیب ترجمان نے کہا کہ محمدیوسف لطیف آباد نمبر 11میں 30ملین روپے مالیت کے شادی ہال اور لطیف آبادمیں ہی 28ملین روپے مالیت کے پلاٹ کابھی مالک ہے اس کے 10 پلاٹ بحریہ ٹاؤن کراچی کے علاوہ حیدرآباد اور سرجانی ٹاؤن کراچی میں بھی ہیں ۔ حیدرآباد کے مہنگے ترین شاپنگ سینٹر سائٹ ایریا میں اس کی 3 دکانیں ‘بحریہ ٹاؤن میںمزید5فلیٹس‘ لطیف آباد کے مختلف علاقو ں میں6 گھر ہیں تلاشی کے دوران جائیدادوں کے لئے ادائیگی کی 120رسیدں بھی ملی ہیں۔محمدیوسف کی تحویل سے مختلف ماڈلز کی ٹویوٹا کرولہ ‘ہنڈاسوک‘ کلٹس‘ سوزوکی وین اورحبیب سمیت10گاڑیاں بھی برآمدہوئی ہیں جس کی مالیت 14.3ملین روپے ہے ۔نیب ترجمان نے کہا کہ محمدیوسف کو کرپشن کے الزام میں نیب کیس کے بعد ملازمت سے برطرف کردیاگیاتھا لیکن اس کابیٹا ابھی بھی ضلع حیدرآبا دپولیس میں کانسٹیبل ہے ۔ نیب ترجمان نے کہا کہ دونوں باپ بیٹے سرکاری اداروں کے کرپٹ افسران کے فرنٹ مین کے طورپر کام کرتے تھے اوران کے لئے منی لانڈرنگ کاکام بھی کرتے تھے گرفتارملزمان کی نشاندہی پر مزید چھاپوں کا سلسلہ جاری ہے۔احتساب عدالت حیدرآباد نے نیب کی کاروائی میں گرفتار پولیس کے برطرف ارب پتی ہیڈکانسٹیبل اور اس کے پولیس اہلکار بیٹے کو 14,14روز کے تفتیشی ریمانڈ پر نیب حکام کے حوالے کردیاہے۔
تازہ ترین