لاہور(نمائندہ خصو صی)امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ فوجی عدالتوں میں توسیع کی آئینی ترمیم پر اتفاق رائے کے لیے وزیر اعظم محمد نواز شریف اور اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ دونوں کی طرف سے تاخیر ہوئی ہے پیپلز پارٹی کی کل جماعتی کانفرنس میں مشاورت کے بعد شرکت کرنے نہ کرنے کا فیصلہ کریں گے جبکہ سابق چیئرمین سینیٹ پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما نیئر حسین بخاری نے الزام عائد کیا ہے کہ اس معاملے میں سپیکر قومی اسمبلی اپنی غیر جانبدار حیثیت کو برقرار نہیں رکھ سکے اور وزیر اعظم و حکومت کے لیے سہولت کار بن گئے سپیکر کاکام کسی بھی آئینی و قانونی ترمیم کا بل آنے کے بعد شروع ہوتا ہے ان خیالات کا اظہار دونوں رہنماؤں نے منگل کی شام اسلام آباد میں ملاقات کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔پاکستان پیپلز پارٹی کے اعلیٰ سطح کے وفد نے فوجی عدالتوں میں توسیع پر وسیع اتفاق رائے سے متعلق کل جماعتی کانفرنس میں شرکت کی دعوت دینے کے لیے امیر جماعت اسلامی سے ملاقات کی جس کی قیادت پارٹی کے سیکریٹری جنرل نیئر حسین بخاری کر رہے تھے وفد میں سینیٹر فرحت اللہ بابر، سینیٹر عبدالقیوم سومرواور سردار علی خان شامل تھے ،ملاقات میں جماعت کی طرف سے قومی اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر صاحبزادہ طارق اللہ، نائب امیر میاں محمد اسلم اور امیر جماعت اسلامی اسلام آباد زبیر فاروق خان بھی موجود تھے۔ میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے سینیٹر فرحت اللہ بابر نے کہا کہ فوجی عدالتوں میں توسیع کے حوالے سے کوئی عام بل نہیں آئے گا بلکہ آئین میں ترمیم ہونا ہے وسیع مشاورت کی ضرورت ہے جماعت اسلامی کو اے پی سی میں شرکت کی دعوت دی ہے جومشاورت کے بعد اپنی پوزیشن سے آگاہ کرے گی ۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ اس معاملے پر اتفاق رائے حکمران جماعت بالخصوص وزیر اعظم محمد نواز شریف کا کام تھا 720دن گزر گئے حالات جوں کے توں ہیں اور ہم لاہور ، سیہون شریف اور چارسدہ میں سانحات اور حادثات دیکھ چکے ہیں ۔ وزیر اعظم اور وزیر داخلہ کو سامنے آنا چاہیے تھا۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان نے پنجاب میں پختونوں کے خلاف کارروائی کی مذمت کی اور کہا کہ نوبت یہاں تک آگئی ہے کہ خواتین کو بھی تنگ کیا جا رہا ہے، بنگلہ دیش بھی ہمارے رویوں کی وجہ سے بنا ایک ہونے کی ضرورت ہے۔ پاکستان پیپلز پارٹی اس معاملے پر ہمارے ساتھ ہے اور اب تمام سیاسی جماعتوں کی ذمہ داری ہے کہ قوم کو تقسیم کرنے کی سازش کو ناکام بنائیں، انہوںنے کہا ہے کہ لاہور میں پی ایس ایل کے فائنل کرانے کے فیصلے کا خیر مقدم کرتا ہوں کھیل نفرتوں کے ماحول میں محبت کا پیغام ہیں فائنل کا انعقاد عوام کے لیے خوشیاں لائے گا۔نیئر حسین بخاری نے کہا کہ حکومت نے فوجی عدالتوں میں توسیع کے معاملے پر تاخیر کی ہے اور جب ہم کل جماعتی کانفرنس کے لیے متحرک ہوئے تو حکومت کو بھی اتفاق رائے کا خیال آگیا اسحاق ڈار نے جو اعلان کیا ہے وہ اے پی سی کے حوالے سے ہماری کوششوں کا نتیجہ ہے نیئر حسین بخاری نے پنجاب میں پختونوں کے خلاف کاروائی کو فیڈریشن کے خلاف سازش قرار دے دیا۔