اسلام آباد (نمائندہ خصوصی )وزیرِ داخلہ چوہدری نثار علی خان ون کانسٹی ٹیوشن ایونیو پر اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے پر تبصرہ کرتے ہوئے فیصلے کو انصاف کے حوالے سے اہم سنگ میل قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ مجھے اس بات پر انتہائی اطمینان ہوا ہے کہ پاکستان میں ایسے لوگ موجود ہیں جو برائی، کرپشن اور سیاسی طاقت کی دیواریں گرا کر انصاف پر مبنی فیصلے کر سکتے ہیں۔مجھے اس بات پر بھی اطمینان ہے کہ انصاف کے حصول کا سفر خواہ کتنا ہی کٹھن اور طویل کیوں نہ ہو با لاخر اس کا اختتام انصاف کی جیت پرہوتا ہے۔ وزیرِ داخلہ نے کہا کہ اس فیصلے سے یہ بھی پیغام جاتا ہے کہ کرپشن خواہ سرکاری اور حکومتی اداروں میں ہو یا پرائیویٹ سیکٹر کی ملی بھگت سے اس کا راستہ روکنے کے لئے پاکستان میں اب بھی لوگ موجود ہیں اور یہ پاکستان کے مستقبل کے لئے انتہائی خوش آئند ہے۔ وزیرِ داخلہ نے کہا ون کانسٹی ٹیوشن ایونیو کرپشن کی ایک ایسی عمارت تھی جس کو بہت سے سرکاری ، غیر سرکاری ، نجی اداروں اور شخصیات نے مل کر تعمیر کیا مگر انصاف کے ایک فیصلے نے یہ عمارت زمین بوس کر دی۔ اس کے ساتھ ساتھ آج کا یہ فیصلہ ان لوگوں کے لئے بھی لمحہء فکریہ ہے جو ذاتی مفادات ، اقربا پروری یا دیگرترجیحات اور فائدوں کو مد نظر رکھ کر قومی مفادات کا تحفظ کرنے میں مجرمانہ غفلت کا مظاہرہ کرتے ہیں اور مختلف لوگوں کے لئے مختلف اصول رائج کرنے پر یقین رکھتے ہیں۔ ون کانسٹی ٹیوشن ایونیو پر ملی بھگت سے ایک بڑا ہوٹل اور اپارٹمنٹس تعمیر کیے گئے تھے ۔ سی ڈی اے کے ساتھ معاہدے کی خلاف ورزی اور بقایا جات کی عدم ادائیگی پر سی ڈی اے نے یکم جولائی کو 99سالہ لیز ختم کر دی تھی اور عمارت کو سیل کر دیا تھا ۔ جس کو مالکان نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کیا ہوا تھا۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے ون کانسٹیوشن ایونیو عمارت کی سی ڈی اے کی جانب سے لیز کی منسوخی کو درست قرار دے دیا ۔