راولاکوٹ(آن لائن)وفاقی حکومت نے فاٹا اصلاحات کی کامیابی کے بعد گلگت بلتستان کو آزادکشمیر طرز کا سیٹ اپ دینے کا اصولی فیصلہ کرلیا ہے جبکہ اقتصادی راہداری منصوبے میں گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کو شامل کیا جائیگا،باوثوق ذرائع نے بتایا کہ وفاقی حکومت نے فاٹا کو خیبر پختونخوا میں ضم اور اصلاحات کی کامیابی کے بعد گلگت بلتستان کو بھی آئینی حقوق دینے کا فیصلہ کیا ہے ، آئینی حیثیت کے تعین کے لیے سرتاج عزیز کی سربراہی میں بننے والی کمیٹی نے وزیر اعلی گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن کی با ہمی مشاورت سے تجاویز تیار کیں جسکی روسے گلگت بلتستان میں آزاد کشمیرجیسا حکومتی سیٹ اپ لانے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس کا باضابطہ اعلان رواں ماہ مارچ میں ہی کیا جائیگا،ذرائع نے مزید بتایا کہ وزیر اعظم نواز شریف کے مشیر سرتاج عزیز کی سربراہی میں بنائی گئی کمیٹی میں گلگت کی قوم پرست اور علاقائی جماعتوں سے تجاویز لی گئیں ہیں جس میں اتفاق کر لیا گیا ہے کہ اس وقت گلگت بلتستان کو پاکستان کا صوبہ بنانے آئین میں ترمیم کرنے سے مسئلہ کشمیر کو نقصانات پہنچیں گے لہذا آئین میں ترمیم کیے بغیر نیا آئینی پیکج سامنے لایا جائے اس آئین کے تحت گلگت بلتستان کی اپنی آزاد کشمیر طر ز کی حکومت قائم کی جائے گی جس میں عدالتیں، صحت اور تعلیم اور سیاحت کے محکمے اس حکومت کے پاس ہونگے، آڈیٹر جنر ل اور محتسب کے محکمے بھی قائم کیے جائینگے، تمام تنظیموں نے اتفاق کیا ہے کہ آزاد کشمیر طر ز کی حیثیت ملنے سے ان کو آٗئینی حقوق حاصل ہوجائیں گے اس پیکج پر اتفاق کے بعد گلگت بلتستان کا آئینی حقوق کا مسئلہ با آسانی حل ہو جائےگا ۔