لاہور(نمائندہ جنگ) امیر جماعت اسلامی و سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ پاکستان کو چاہیے کہ وہ سعودی ایران تنازع میں مسئلے کاحصہ بننے کی بجائے حل کا حصہ بنے،اگر عالم اسلام نے مل کر امریکہ کی سازشوں کا مقابلہ نہ کیا تو اگلا ٹارگٹ سعودی عرب اور پاکستان ہو سکتے ہیں، اتحاد ایٹم بم سے بھی زیادہ اہم ہے ،خوشی ہے کہ حکو مت اقتصادی راہداری کے حوالے سے اپنی کہی ہوئی بات پر قائم ہے ، دفاع کے بعد سب سے زیادہ تعلیم پر خر چ کیا جانا چاہیے، حکومت سے سکولوں ، کالجوں اور یونیورسٹیوں سمیت تمام تعلیمی اداروں سے طلبایونین پر پابندی ختم کرنے کا مطالبہ کر تا ہوں ۔ان خیالات کا اظہا ر انہوں نے پنجاب یونیورسٹی ایس ٹی سی میں اسلامی جمعیت طلبا ء کی جانب سے" ایلومنائی میِٹ"2016کی تقریب سے خطاب کے دوران کیا ، تقریب سے فرید احمد پراچہ ، لیاقت بلوچ، حافظ سلمان بٹ ، امیر العظیم ، ذکر اللہ مجاہد اور دیگر نے بھی خطاب کیا ۔ سراج الحق نے کہا کہ پنجاب یونیورسٹی کے درو دیوار، کلاس روم اور ہاسٹلزسے میری بہت سی یا دیں وابستہ ہیں ،یونیورسٹی ماں کی طرح ہے اس کا پوری قوم پر احسان ہے اس نے قوم کو قیادت دی،فرید پراچہ ،لیاقت بلوچ،جہانگیر بدر،جاوید ہاشمی اور مولانا مودودی جیسے ہیرے جواہرات دیئے ،مولانا مودودی صرف جماعت اسلامی کا سرمایہ نہیں بلکہ عالم اسلام اور پوری امت کا سرمایہ تھے وہ پوری امت کے محسن تھے ان کا دیا ہوا اسلامی معاشی نظام آج پوری دنیا میں نافذ ہے ، اور انشاء اللہ پاکستان میں ان کی تعلیمات کی روشنی میں اسلام نا فذ ہو کر رہے گا ۔انہوں نے کہا کہ ہم نے کے پی کے میں باتوں کی بجائے عملی طورپر تبدیلی کاآغاز کر دیا ہے ، وہاں ہر شخص کی حکومتی منصوبوں کی معلومات تک رسائی کا قانون بنا دیا ہے اور طلباء سے وعدہ کرتا ہوں کہ کے پی کے میں طلباء تنظیموں کی بحالی کی بات کروں گاکیونکہ اگرآج یونین ہوتی تو قلم اور کتاب مہنگی نہ ہوتی ۔صرف تعلیمی اداروں میں ہی نہیں بلکہ ہر شعبہ زندگی کی یونینز بحال ہو نی چاہئیں، میں اس کیلئے تمام سیاسی جماعتوں سے بھی رابطہ کر وں گا کیونکہ شعبے کے مسائل حکومت تک پہنچانے کیلئے ان کے اپنے نمائندے ہونے چاہئیں جوان کے حقوق کی جنگ لڑیں ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو امریکہ کے ساتھ دوستی سے ہوشیا ررہنا چاہئے کیونکہ امریکہ کی دوستی اس کی دشمنی سے بھی زیادہ خطرناک ہے اس نے ہمیشہ سازشیں کر کے مسلمان ممالک کو تباہ کر نے کی کو شش کی آج امریکہ کی وجہ سے عراق ، شام اور مصر مشکلات کا شکار ہیں ، افغانستان کو تو امریکہ پہلے ہی ٹارگٹ کر چکا ہے ۔اگر آج ہم کسی بھی یورپی ملک میں جنگ کی خبر نہیں سنتے اور صرف مسلمان ممالک میں سنتے ہیں تو اس کی وجہ امریکہ ہے ، پاکستان اور ترکی کو مل کر سعودی ایران تنازع میں اہم کر دار ادا کرنا چاہیے ،ہم نہیں چاہتے کہ عالم اسلام تقسیم ہو ،آپس کی تقسیم سے صرف تباہی آتی ہے ۔پاکستان کے پاس ایٹم بم بڑی طاقت ہے لیکن اتحاد کے بغیر کسی کو نہیں بچا یا جا سکتا ، اس لیے اتحاد ایٹم بم سے بھی اہم ہے ۔پاکستان کو چاہیے کہ تمام مسلم ممالک کے اتحاد و اتفاق کیلئے کو ششیں کرے۔علاوہ ازیں پشاورمیں جماعت اسلامی یوتھ فسٹیول کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ ملک کی موجودہ حالات انتہائی خراب ہے،موجودہ نظام نے نوجوانوں کودہشت بنادیا۔امریکا نے سب سے زیادہ نقصان اپنے دوستوں کو پہنچایا ہے۔پاک چین اقتصادی راہداری میں مغربی روٹ کی اہمیت دی جائے۔صوبے کے حقوق پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا کہنا تھا کہ حکمرانوں کے کتے اے سی کمروں میں سوتے ہیں جبکہ غریب عوام کو ایک وقت کی روٹی بھی میسر نہیں ۔غریب کا بچہ کچرے کے ڈھیر سے رزق تلاش کرنے پر مجبور ہیں نوجوان بے روز گار ہیں جبکہ ان پر اعلی تعلیم کے دروازے بھی بند ہیں ہمیں موقع ملا تو ملک بھر میں تعلیم مفت کردیں گے۔انہوں نے کہا کہ آج کے نوجوان موجودہ نظام سے مایوس ہوگئے ہیں موجود نظام نے نوجوانوں کو دہشت گرد بنا دیا،آج کے نوجوان حقیقی پاکستان چاہتے ہیں حکمرانوں کی ناقص پالیسیوں کے نتائج عوام بھگت رہی ہیں،ناہل حکمرانوں نے ملک کو دو حصوں میں تقسیم کیا۔