• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حسین حقانی کی شخصیت ایسی نہیں جس پر بات کی جائے،خورشید شاہ

اسلام آباد(نامہ نگار خصوصی)قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے پاکستان پیپلزپارٹی کے دور میں حسین حقانی کوامریکہ میں پاکستان کاسفیر مقرر کئے جانے کوبدقسمتی سے تعبیر کرتے ہوئے کہاہے کہ حسین حقانی کی شخصیت ایسی نہیں ہے جس پر بات کی جائے۔ قومی اسمبلی میں بیان دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس طرح کے لوگ محض توجہ حاصل کرنے کےلئے بے بنیاد بیانات دیتے ہیں اس لئے حسین حقانی کے حالیہ بیان کوغیر اہم قرار دیکر اسے نظر انداز کردینا چاہئے۔امریکی اخبار میں پاکستان کے سابق سفیر حسین حقانی کے آرٹیکل جس کاترجمہ پیر کو پاکستانی میڈیامیں بھی سامنے آیا ہے۔ حسین حقانی نے جو2011میں جب پاکستان میں پیپلزپارٹی کی حکومت تھی امریکہ میں پاکستان کے سفیر تھےاپنے آرٹیکل میں یہ دعوٰی کیا ہے کہ انہوں نے پاکستان میں سویلین قیادت کی اجازت سے اسامہ کوتلاش کرنے کےلئے سی آئی اے کے اہلکاروں کوپاکستانی ویزے دیئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت نے حسین حقانی کوہٹا کرشیری رحمان کوامریکہ میں سفیر مقرر کردیاتھا۔ان کاکہنا تھا امریکہ میں اب نئی حکومت آئی ہےاورحسین حقانی جیسے لوگ اپنی چھوٹی موٹی دکانداری چلانے کےلئے نئی حکومت کاقرب حاصل کرنے کی خواہش میں ایسے بیانات دیتے رہتے ہیں۔ ان کے بیانات میں بہت تضاد تھا، انہوں نے ایوان سےاس معاملے کونظر اندازکر دینے کے لئے کہا۔قبل ازیں خارجہ امور سے متعلق قومی اسمبلی کی کمیٹی کے چیئرمین سردار اویس خان لغاری نے حسین حقانی کے آرٹیکل کے ایشو کوایوان میں اٹھاتے ہوئے کہاکہ ان کے آرٹیکل کی نہ تو اتنی اہمیت ہے کہ قومی اسمبلی جیسے معتبر ایوان میں اس کاذکرکیا جائے اور نہ ہی خود ان کی لیکن چونکہ وہ امریکہ میں پاکستان کے سفیر رہ چکے ہیں اس لئےمجھے اس ایوان میں ان کاذکر کرنا پڑرہا ہے۔ سابق سفیرمحض اہمیت حاصل کرنے کےلئے ایسے آرٹیکل لکھ رہے ہیں اوردرحقیقت پاکستان کے خلاف جوپروپیگنڈہ ہورہاہے اس کاحصہ بنکر اس کوتقویت پہنچا رہے ہیں یہ ان لوگوں کی مدد کررہے ہیں جو یہ تاثر دینے میں مصروف ہیں کہ پاکستان عالمی سطح پرتنہا ہورہا ہے۔انہوں نے یہ بات ایسے موقع پرلکھی ہے جب وزیراعظم نواز شریف خارجی محاذپر کشمیر کا مقدمہ لڑ رہے ہیں۔امریکی جنرل نے یہ اعتراف کیا ہے کہ پاکستان دہشت گردی کےخلاف اہم اقدامات کررہاہے اورحقانی نیٹ ورک کے خلاف بھی کارروائی کی جارہی ہے۔23مارچ کوپاکستانی افواج کے ساتھ ترک اورچین کی افواج بھی عسکری پریڈ میں شامل ہوں گی ایکطرف تو دہشت گردی کیخلاف پاکستان کی قربانیوں کوتسلیم کیاجارہاہے تودوسری طرف ایسے غیر ذمہ دارانہ بیانات سے پاکستان کے کردار کی اہمیت کوکم کیاجارہاہے۔ سرداراویس خان لغاری نے کہا کہ ایوان میں موجود ان راہنماؤں کو بھی سابق سفیر کے بیان کی مذمت کرنی چاہئے جن کے دورمیں انہیں امریکہ میں سفیر مقرر کیا گیاتھا۔تحریک انصاف کے رکن ڈاکٹر عارف علوی نے اس موقع پرکہا کہ حسین حقانی پہلے پیپلزپارٹی میں نہیں تھا لیکن جب سے یہ شخص پیپلزپارٹی میں شامل ہوا ہے ملک پرکیچڑ اچھال رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کواس بات کااعتراف کرنا چاہئے کہ انہوں نے ایسے شخص کوامریکہ جیسے ملک میں اپنا سفیر بناکربڑی غلطی کی تھی۔وہ امریکہ میں بیٹھ کر امریکی راگ آلاپ رہاہے تاکہ پاکستان پرعالمی دبائو آئے۔
تازہ ترین