سابق وزیرداخلہ رحمان ملک نے حسین حقانی اسکینڈل سے لاتعلقی کا اظہارکرتے ہوئے جوڈیشل کمیشن بنانے کی تجویزدیدی ہےاور کہا کہ وہ اس معاملے کی تحقیقات کے لئے ہر طرح کی تحقیقاتی کمیٹی یا کمیشن کا خیر مقدم کریں گے۔
امریکا میں پاکستان کے سابق سفیر حسین حقانی کے انکشافات کے بعد رحمان ملک پیپلز پارٹی کی قیادت کے دفاع میں سامنے آگئے۔
انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ سب سےپہلے جنرل مشرف سے پوچھیں جس نے امریکا کوسرزمین استعمال کرنے کی اجازت دی ، ٹی او آر میں پرویز مشرف کو شامل کیا جائے ، جس نے شمسی بیس دی جہاں سے ڈرون اڑتے تھے۔
سابق وزیر داخلہ نےاضافی ویزوں کے اجرا کا سارا ملبہ حسین حقانی پر ڈال دیا اور کہا کہ امریکیوں کوویزےکےاجراءمیں اس وقت کےصدر،وزیراعظم یاوزیرداخلہ کاکوئی کردار نہیں تھا، ویزوں کا اجراء سفیر کی صوایدید ہوتی ہے،جس کی تجدید کا معاملہ وزارت داخلہ میں آتا ہے۔
ان کا کہناتھاکہ الزام تراشی اور کسی چیز کا ملبہ دوسرے پر گرانے کی کوشش نہ کی جائے، پارلیمانی کمیٹی اور جوڈیشل کمیشن سمیت ہر طرح کی تحقیقات کا دفاع کریں گے۔