مظفرآباد(نا مہ نگار)آزاد کشمیر کے سابق وزیراعظم آل جموں وکشمیر مسلم کانفرنس کے صدر سردار عتیق احمد خان نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان کو پاکستان کا پانچواں صوبہ بنانے سے مسئلہ کشمیر پر منفی اثرات مرتب ہونگے ، ایسا کرنے سے بین الاقوامی سطح مسئلہ کشمیر پر پاکستان کا موقف کمزور جبکہ بھارت کے موقف کو تقویت ملے گی ، گلگت بلتستان کو صوبہ بنانے کا عمل 6لاکھ شہداء جموں وکشمیر کے خون سے غداری ، اور تحریک حریت کیلئے زخمی ہونے والوں کے زخموں پر نمک پاشی کے مترادف ہے ، مظفرآباد میں پریس کلب کے صدر سلیم اختر پروانہ وممبران سے ٹیلی فونک گفتگو کرتے ہوئے سردار عتیق احمد خان نے کہاکہ سرتاج عزیز کی سربراہی میں قائم کمیٹی کی سفارشات پر وفاقی حکومت کی جانب سے گلگت بلتستان کو پاکستان کا پانچواں صوبہ بنانے کی منظوری سے مسئلہ کشمیر پر اقوام متحدہ کی قرار دادیں متاثر ہونگی ، انہوں نے کہا کہ مہاراجہ ہر ی سنگھ کے دور کے کشمیر کے نقشہ میں تبدیلی کا اختیار پاکستان اور بھارت کو حاصل نہ ہے ، انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف مسئلہ کشمیر پر پسپائی کیے جارہے ہیں ، بھارتی آبی جارحیت ، مقبوضہ کشمیر میں بھارتی افواج کی درندگی ، سیز فائر کی خلاف ورزی پر خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں ، اور اب جی بی کو صوبہ بنانے کی کوشش کررہے ہیں ، ایک طرف نواز شریف پاک بھارت تنازعات ختم ہونے کا دعویٰ کررہے ہیں ، دفاعی اخراجات کی کمی کا بھی عندیہ دے رہے ہیں ، ایٹمی پروگرام سے بھی دستبردار ہورہے ہیں ، جبکہ دوسری جانب بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ ، ریاست کی متنازعہ حیثیت کو متاثرکرنے کی پالیسی پر گامزن ہیں ، مسلم کانفرنس کا روز اول سے ہی مسئلہ کشمیر کے حوالے سے قومی موقف ہے نہ اس میں تبدیلی کی ہے نہ کریں گے ، اور نہ ہی کسی کو شہداء کے خون سے غداری کی اجازات دیں گے ، کشمیری قیادت کی آصف علی زرداری سے ہونے والی ملاقات کے دوران انہوں نے ہمیں یقین دلایا ہے کہ کشمیر پر قومی پالیسی اختیار کرنے کیلئے جلد اے پی سی بلائی جائے گی ۔