بریڈ فورڈ (پ ر) گلگت بلتستان ریاست جموں و کشمیر کا حصہ ہیں وہاں کے عوام کو بھی تمام سیاسی جمہوری حقوق دیئے جائیں مگر پاکستان کا پانچواں صوبہ بنانے کی غلطی نہ کی جائے اس سے مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر نقصان ہوگا اور کشمیری کمیونٹی بھی پاکستان سے متنفر ہوگی۔ آزاد کشمیر میں ایکٹ 74ء میں ترامیم کرکے بیس کیمپ کی حکومت کو بااختیار بنایا جائے تاکہ مسئلہ کشمیرکو بین الاقوامی برادری کے سامنے پیش کرکے ہندوستانی پروپیگنڈے کا ازالہ ہوسکے۔ کشمیری عوام کے بنیادی انسانی حقوق اور مقبوضہ کشمیر میں مسلسل گرفتاریوں اور ظلم و تشدد بند کروانے کیلئے 17مارچ سے لے کر 29مارچ تک برطانیہ کے اہم شہروں اور برطانوی و یورپی پارلیمنٹ میں بھی تقریبات منعقد کی جائیں گی۔ امجد بشیر MEP، افضل خان MEP، جولی وارڈ MEP، یاسمین قریشی MP، ڈیوڈ نٹال MEP، میکنٹائرMEP اور سٹیورٹ اینڈریوMEPکے علاوہ کونسلر عاصم رشید، سابق لارڈ میئر شیفلڈ راجہ قربان حسین، لیڈز کے کونسلر اصغر خان، کونسلر حلیم خالد آف برکٹسو، شمیم محمود، کونسلر نسیم ایوب، کونسلر عشر ناز، سائرہ خان اور حناملک کے علاوہ ڈاکٹر صبور جاوید نے ان تقریبات کو کامیاب کرانے کے لئے بھرپور معاونت کی یقین دہانی کرائی ہے۔ ان خیالات کا اظہار جموں کشمیر تحریک حق خودارادیت یورپ کے ایک خصوصی مشاورتی اجلاس میں کیا گیا، جس کی صدارت تحریک کے چیئرمین راجہ نجابت حسین نے کی جبکہ اس موقع پر سرپرست سردار عبدالرحمن خان، سیکرٹری جنرل محمد اعظم، برطانیہ کی چیئر پرسن کونسلر یاسمین ڈار، انفارمیسن سیکرٹری یاسمین عالم، ممتاز کشمیری دانشور ثمینہ خان، کونسلر عاصم رشید، بوٹا ہسیری اور دیگر رہنمائوں نے شرکت کرکے اگلے پروگراموں کی تفصیلات پر بحث کرکے چیئرمین راجہ نجابت حسین اور سردار عبدالرحمن خان کی ذمہ داری لگائی گئی کہ وہ ملک بھر میں دیگر جماعتوں اور تنظیموں سے رابطے کرکے مقبوضہ کشمیر کی بگڑتی ہوئی صورت حال پر برطانیہ اور یورپ میں سرگرمیوں کو مربوط کرنے کے لئے ملاقاتیں کریں گے جبکہ ثمینہ خان، کونسلر یاسمین ڈار اور یاسمین عالم خواتین گروپوں سے رابطے قائم کریں گی تاکہ ممبران پارلیمنٹ کی موجودگی میں ہونے والی تقریبات میں خواتین اور نوجوانوں کی زیادہ سے زیادہ شرکت کو یقینی بنایا جاسکے۔