لاہور (نمائندہ جنگ)پیپلزپارٹی کے سینیٹر چوہدری اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ قطری خط اور قطرمیں بزنس دونوں ایک افسانہ ہیں، پانامہ کیس میں عدالت نے نوازشر یف کو بلایا اور نہ ہی ان سے دستاویز مانگیں جس سے لگتا ہے عدالت نے نوازشریف کیساتھ ہاتھ نر م رکھا ہے ‘نوازشر یف نے خود بھی کبھی قطری بزنس کے حوالے سے کوئی بات نہیں کی مگر خود کو بچانے کیلئے اب قطری خط لے آئے ہیں،عدالت نوازشر یف کے موقف کو تسلیم نہیں کر سکتی ‘اگر 2قطر ی خطوں سے بلیک منی وائٹ ہوسکتی ہے تو پاکستان میں مالیاتی انارکی پھیلے گی پیپلزپارٹی کے مقتول ٹکٹ ہولڈر بابر سہیل بٹ کے اہل خانہ سے تعزیت کے بعد میڈیا سے گفتگو میں پیپلزپارٹی کے سینیٹر چوہدری اعتزاز احسن نے کہا کہ پانامہ کیس سامنے آنے کے بعد نوازشر یف اور انکی فیملی کے لوگوں نے جتنی بھی باتیں کیں کبھی ان میں قطر میں بزنس کے حوالے سے بات نہیں کی گئی۔ ایک سوال کے جواب میں اعتزاز احسن نے کہا کہ عدالت نوازشریف کے موقف کو مان سکتی ہے اور نہ ہی عدالت کو انکا موقف تسلیم کر نا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ پانامہ کیس کا فیصلہ نوازشریف کے حق میں آنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا کیو نکہ نوازشر یف اور انکے بچے خود غیر ملکی میں جائیدادیں تسلیم کر چکے ہیں مگر پاکستان میں کسی جگہ انکا کوئی ذکر نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں پولیس قاتلوں کی سر پر ستی کر رہی ہے جسکی وجہ سے پنجاب علاقہ غیر بن چکا ہے جہاں پولیس ملزموں کو تحفظ دے رہی ہے ‘شوکت بسراء حملہ کیس کی شفاف تحقیقات ہوئیں اور نہ ہی اب بابر بٹ کے قتل کی تحقیقات میں پولیس اور حکومت سنجیدہ ہے بلکہ قاتلوں کو پولیس تحفظ دینے میں مصروف ہیں۔