سہنسہ ( نمائندہ جنگ) سابق ڈپٹی اپوزیشن لیڈر پیپلز پارٹی کے بانی رہنما و سابق ممبر قانون ساز اسمبلی چوہدری مظہر حسین ایڈووکیٹ نے کہا کہ سی پیک کی آڑ میں تقسیم کشمیر نہیں ہونے دیں گے گلگت بلتستان کو صوبہ بنانا آگ سے کھیلنے کے مترادف ہے۔ گلگت بلتستان کو صوبہ بنانا تحریک آزادی کشمیر سے غداری ہے آر پار کے کشمیری اس فیصلہ کو قبول نہیں کریں گے۔ حکومت پاکستان اور آزاد کشمیر اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے پابند ہیں وہ گلگت بلتستان کو کشمیر سے الگ نہیں کر سکتے۔ اگر گلگت بلتستان کو صوبہ بنایا گیا تو پھر مسلہ کشمیر سے دستبرداری ہو گی۔ ہمیں باہر سے کوئی خطرہ نہیں اندرون ملک حکمرانوں کی نیتیں ٹھیک نظر نہیں آرہی۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے یہاں صحافیوں سے گفتگوکرتے ہوئے کیا۔ انھوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کی وحدت کے خلاف کسی بھی سازش کو ہم کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ جو کہ حق خود ارادیت کے خلاف ایک گہری سازش نظر آرہی ہے کوئی بھی غیرت مند کشمیری اس بات کی اجازت نہیں دیتا کہ وہ حق خود ارادیت کے خلاف کوئی بھی سازش کریں۔ کشمیریوں کی رائے کے خلاف کوئی بھی فیصلہ قابل قبول نہیں ہوگا۔ انھوں نے کہا کہ آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان دونوں جموں کشمیر کا حصہ ہیں دونوں اطراف کی کشمیریوں کی رائے لیے بغیر اگر کوئی فیصلہ کیا گیا تو اس کے نتائج بھیانک ہوں گے۔ جموں کشمیر کے کسی بھی حصے کو کسی ملک کا صوبہ بنانے کا کسی کے پاس کوئی بھی اختیار نہیں چاہے وہ پاکستان ہو یا ہندوستان ۔ گلگت بلتستان کو عملاََ ایک یونٹ بنا کر وہاں کی عوام کو بنیادی حقو ق دیئے جائیں۔ انھوں نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا کہ جس طرح تربیلہ ڈیم کے حقوق مقامی لوگوں کو مل رہے ہیں اسی طرح منگلہ ڈیم سے ہونے والی آمدنی سے حصہ کشمیریوں کو دیاجائے۔