کراچی ( نیوز ڈیسک) وفاقی وزیر منصوبہ بندی، ترقیات و اصلاحات احسن اقبال نے کہا کہ75ارب ڈالرز ( 275ارب درہم ) کی پاک چین اقتصادی راہ داری خطے کیلئے نہ صرف گیم چینجر ہے بلکہ اس سے پاکستانیوں کی قسمت بھی سنور جائیگی۔ تجزیہ کار پاکستان کو ایشین ٹائیگر بنانے کے حوالے سے راہ داری کو اہم سنگ میل قرار دے رہے ہیں اور یہ بیرون ممالک چین کی سب سے بڑی سرمایہ کاری تصور کی جارہی ہے جس میں 2030 تک چین کے صوبے سنکیانگ سے پاکستان کی بندر گاہ گوادر تک 3218 کلو میٹرز طویل شاہراہوں، ریلوے لائنوں اور پائپ لائنوں کی تعمیر شامل ہے ۔ اپنے ایک بیان میں احسن اقبال کا کہنا ہے کہ سی پیک معاہدے پر 5 جولائی 2013 کو دستخط کے بعد تین سال کے عرصہ میں 18ارب ڈالرز مالیت کے منصوبے مکمل ہو چکے ہیں، 17 ارب ڈالرز مالیت کے منصوبے پائپ لائن میں ہیں۔ وزارت کے مطابق راہ داری نہ صرف چین اور پاکستان کے درمیان تجارت بلکہ پورے خطے کیلئے سود مند ثابت ہوگی ۔ جس میں ایران، افغا نستا ن اور وسط ایشیائی ممالک شامل ہیں۔ اس منصوبے سے کسی اور ملک کو خطرہ محسوس نہیں کرنا چاہئے۔ توانائی کے شعبے میں آئی پی پیز کیلئے 35 ارب ڈالرز مختص کئے گئے ہیں۔ راہداری کا گیٹ وے گوادر تیزی سے تبدیل ہو رہا ہے ، یہ مستقبل پاکستان کا مضبوط شہر ہوگا۔ پاکستان وژن 2025 کیلئے سی پیک کے ذریعہ پاکستان کو نچلے درمیانے طبقے سے اونچے درمیانی طبقے میں تبدیل کر دیا جائے گا اور فی کس آمدنی کا ہدف 4200 ڈالرز ہوگا ۔ چین کیلئے یہ راہ داری وسیع تر ون بیلٹ، ون بیلٹ حکمت عملی میں معاون و مددگار ہوگی۔ احسن اقبال کا کہنا تھا کہ سی پیک منصوبہ ارضی اقتصادی منظر نامے کو نئی شکل دے رہا ہے، غیر معمولی نتائج کیلئے غیر معمولی جدوجہد کرنا ہوگی۔