اسلام آباد (نمائندہ جنگ) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے سینیٹ کے اجلاس کے بعد پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ طلبہ یونینز پر پابندی سے ملک و قوم کا نقصان ہوا اور ایسے بدیانت اور لٹیروں کو سیاست میں آنے کا موقع ملا جنہوں نے سیاست کو اپنے جرائم چھپانے کا ذریعہ بنایا۔سعودی عرب اور ایران کے درمیان کشیدگی ختم کرانے کیلئے مسلم ممالک میں سے کسی کو تو آگے بڑھنا ہی تھا خوشی کی بات ہے کہ یہ نیک کام پاکستان کے وزیراعظم اور آرمی چیف نے کیا ہے۔ سعودی عرب اور ایران کی حکومتوں کی طرف سے مثبت رویئے کے اظہار سے امید بندھی ہے کہ وزیراعظم کے دورے کے مثبت نتائج نکلیں گے اور دونوں اسلامی ممالک کے درمیان شکر رنجی کے خاتمہ میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک میں پاکستانی مصالحتی وفد کا جس طرح پرتپاک استقبال کیا گیا ہے اس سے بھی ثابت ہوتا ہے کہ دونوں ممالک تنازع کو طول نہیں دینا چاہتے اور باہمی غلط فہمیوں کا خاتمہ چاہتے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ حسین حقانی کے بارے میں خواجہ آصف کا بیان معمولی اور نظر انداز کرنے والی بات نہیں‘ یہ ایک انتہائی سنجیدہ مسئلہ ہے‘ اگر پاکستانی سفیر ملک کے مفادات کی بجائے اپنے ذاتی اور امریکی مفادات کیلئے کام کرتے رہے ہیں تو سفراء کی تقرری کے معاملے پر انتہائی سنجیدگی سے غور کرنا ہوگا۔