کھپرو (نامہ نگار) قومی اسمبلی کی رکن شازیہ مری نے کہا ہے کہ سندھ میں پانی کی قلت وفاقی حکومت کی تعصبانہ پالیسی کا نتیجہ ہے ۔سندھ کو پانی نہ دیکر سندھ کو تباہ کرنے کی سازش کی جارہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ مردم شماری میں پنسل کے استعمال پر سخت احتجاج کیا ہے ۔ؤہ کھپرو کے قریب پھلاڈیوں میں پی ایس 81 میں 20.اپریل کو ہونے والے ضمنی انتخاب کے سلسلہ ایک جلسے سے خطاب کررہی تھی ۔ انہوں نے کہا کہ سندھ میں لوڈشیڈنگ نواز لیگ حکومت کا تحفہ ہے ۔بلکہ 2018. تک بھی لوڈشیڈنگ کا خاتمہ ممکن نہیں ہے ۔انہوں نے کہا کہ حال ہی میں فنکشل مسلم لیگ چھوڑ کر پیپلز پارٹی میں شمولیت اختیار کر والے جام مددعلی کو پی پی کی جانب سے پی ایس 81. کے لئے ٹکٹ دیا گیا ہے ۔جو کہ ضمنی انتخاب بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کریں گے ۔اس موقع پر جام مدد علی نے کہا کہ آج عوام کا سمندر دیکھ کر مجھے یقین ہو گیا ہے کہ اس نشست پر پیپلز پارٹی ہی کامیابی حاصل کرے گی ۔اس موقع پر جلسہ سے سینیٹر ہری رام کشوری لعل، سید ریاض حسین شاہ ،حاجی سمش الدین ہنگورجو ، چئیرمین ٹاؤن کمیٹی کھپرو محمد وسیم قائم خانی اور دیگر نے بھی خطاب کیا ۔